Garmi Ko Shikast Dene K 7 Tariqe - Article No. 901

Garmi Ko Shikast Dene K 7 Tariqe

گرمی کو شکست دینے کے 7 طریقے - تحریر نمبر 901

بڑھتے ہوئے‌ درجہ حرارت نے جہاں شہریوں کو تکلیف میں ڈال دیا ہے، وہیں گرمی کی وجہ سے کئی بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔ماہرین غذائیت لوگوں کو ان 7 بیماریوں سے خبردار کر رہے ہیں۔ جو سال کے گرم ترین دنوں میں آپ کو اپنا نشانہ بنا سکتی ہیں

پیر 21 مارچ 2016

بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے جہاں شہریوں کو تکلیف میں ڈال دیا ہے، وہیں گرمی کی وجہ سے کئی بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔ماہرین غذائیت لوگوں کو ان 7 بیماریوں سے خبردار کر رہے ہیں۔ جو سال کے گرم ترین دنوں میں آپ کو اپنا نشانہ بنا سکتی ہیں۔ ان میں لو لگنا، ملیریا، زہر خورانی، بخار، نیگلیریا، ڈائریا، اور یرقان شامل ہیں۔
کیڑوں سے بچاوٴ کی ادویات استعمال کریں:

مچھر اور کھٹمل ڈینگی اور ملیریا جیسی بیماریاں پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔ ان سے بچاوٴ کے لیے ادویات کا استعمال کرنا چاہیے۔ورنہ کیڑوں کے کاٹنے سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔جن میں خارش، بے چینی اور سنگین بیماریاں تک شامل ہیں۔مچھر دن میں کسی بھی وقت کاٹ سکتے ہیں لیکن صبح اور شام کے وقت یہ زیادہ فعال ہوتے ہیں اور گرمیوں میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)


2۔ ڈھیلے کپڑے پہنیں:
ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوادار کپڑوں میں پہنیں تاکہ پسینہ سوکھ سکے۔ اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں تو پوری پینٹیں اور بند جوتے پہنیں۔اگر آپ شام کے وقت پارک میں جائیں تو جرابیں ٹخنوں سے اوپر چڑھائیں اور شرٹ پینٹ کے اندر اڑس لیں۔
3۔ پانی اچھی طرح پیئں :
اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔
خاص طور پر پانی کے ذریعے۔ الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے۔اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس، ایک چمچ معدنی نمک مثلاً سمندری نمک یا ہمالیائی گلابی نمک کے ساتھ پانی استعمال کرنا چاہیے۔
4۔ گھر میں ورزش کریں:
ورزش کرنے کے لیے دن کے ٹھنڈے وقت کا انتخاب کریں یعنی جب سورج کی گرمی کم ہوجیسے صبح یا شام کے وقت۔
اگر موسم گرم اور نمی والا ہوتو زیادہ سخت اور زیادہ دیر تک ورزش نہ کریں۔ اس کے علاوہ ورزش کرنے کے لیے کسی ٹھنڈی جگہ کا انتخاب کرنا بھی برا نہیں ہوگا۔ جیسے جم یا ایسی ہی کوئی جگہ۔ اس طرح آپ پر تھکان طاری نہیں ہوگی۔
5۔ کھانا باہر مت کھائیں:
ٹھنڈے کھانوں کو ٹھنڈا اور گرم کھانوں کو گرم رکھنا چاہیے۔ جب بھی آپ کھانا کھا چکے ہوں تو بچے ہوئے کھانے کو فوراً ریفریجریٹر میں رکھ دینا چاہیے۔
دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک کھانا باہر نہیں رکھنا چاہیے۔ اگر دن زیادہ گرم ہوتو یہ وقت صرف ایک گھنٹہ ہونا چاہیے۔ اس بات کا دھیان رہے کہ کھانے کی چیزیں ٹھنڈی یا گرمی سے بچانے والی تھیلیوں میں بند ہوں۔
کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے۔خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو ۔
جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر وغیرہ۔
6۔ سن بلاک کا استعمال کریں:
اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے۔ جب بھی آپ باہر ہوں تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔

7۔ گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں:
نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہویا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔

Browse More Healthart