Motapa Sehat Ka Dushman - Article No. 776
موٹاپا۔۔۔ صحت کا دشمن - تحریر نمبر 776
متحدہ عرب امارات میں موٹے افراد حکومت کے لئے مسئلہ بن رہے ہیں کہتے ہیں کہ موٹاپا وبال جان ہوتا ہے کیونکہ موٹاپے کے نتیجے میں صحت کے مسائل کی قطار لگ جاتی ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے خبر دار کیا ہے کہ لوگ موٹاپے کو کنٹرول نہ کر کے صحت کی سہولیات کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں
ہفتہ 19 ستمبر 2015
ایک شخص بیمار پڑجاتا ہے۔ اور ڈاکٹر سے رجو ع کرتا ہے۔ ڈاکٹر اسے دوائی دیتا ہے اور پرہیز کی ہدایت کرتا ہے۔ یہ مریض دوا تو کھاتا ہے پرہیز بھی کرتا ہے لیکن کچھ عرصہ بعدپھر وہی معمول شروع کر دیتا ہے جو اس کی بیماری کا باعث بنا تھا ۔ پھرڈاکٹر کے پاس جاتا ہے کچھ دن صحت کا خیال رکھتا ہے پھر بد پرہیزی شرو ع کر دیتا ہے۔ یوں مہینے میں10,8 بار تو ہو ہسپتال کے چکر ضرور لگاتا ہے ۔
(جاری ہے)
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق موٹاپا جسمانی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافے کا باعث بن رہا ہے۔موٹاپے کو یوں تو صرف مریض کے لے وبال جان سمجھا جاتا ہے لیکن یہ بیماری وسیع پیمانے پر نقصان کا باعث بن رہی ہے۔ متحدہ عرب امارات کو اس حوالے سے تشویشناک صورتحال کا سامناہے کیونکہ یہ موٹاپے کے شکار عوام کی کثیر تعداد کے حوالے سے چوتھے نمبر پر اور شوگر کے مرض کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ موٹاپا، ذیا بیطس اور دل کے امراض کی اہم وجہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں شوگر اور دل کے امراض کی شرح بڑھ رہی ہے۔ خواتین میں موٹاپے کی وجہ سے بریسٹ کینسر کے خطرات کی شرح بھی ذیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیماری برینک ہیمرج، گردوں کے امراض، ہڈیوں کے امراض، سانس کی بیماری اور کینسر کی باعث بھی بنتی ہے۔موٹاپے کے ذیلی اثرات کی فہرسست بہت طویل ہے چنانچہ موٹاپے کا علاج طویل مدت تک جاری رہتا ہے۔
موٹے افراد کو بڑھتی ہوئی تعداد کے اعتبار سے اب متحدہ عرب امارات میں صحت کی سہولیات کم پڑ رہی ہیں۔ ہسپتالوں میں عملے کو مریضوں کی تعداد کے اعتبار سے انتظام کرنے میں وقت کا سامنا ہوتا ہے۔ علاج کے لئے آنے والوں میں تعداد موٹاپے سے پریشان لوگوں کی ہوتی ہے۔ یوں حکومتی فنڈز کا بڑا حصہ ان پر ہی خرچ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے محکمہ صحت کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے میڈیکل کے عملے کو پہلے تو ان کو درپیش دیگر مسائل کی تشخص کرنا پڑتی ہے پھر یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ علاج کہاں سے شروع کیا جائے۔ زیادہ تر مریضوں کو سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ سرجری کے بعد احتیاط کی ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ یوں ان مریضوں کی بیک وقت کئی طرح کے پرہیز اور ادویات پر توجہ دینا پڑتی ہے۔ ہسپتالوں میں دوسرے امراض کے علاج کے لئے آنے والے مریضوں میں سے 60 فیصد کے مرض کی وجہ کسی نہ کسی طرح سے موٹاپا اور غذائی عادات ہی ہوتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 26 فیصد مرد موٹاپے کا شکار ہیں۔ عورتوں میں یہ شرح 40فیصد ہے۔ تشویشناک امر تویہ ہے کہ شرح 71 فیصد ہے اور عالمی ادارہ صحت کو خطرہ ہے کہ 2015 تک یہ شرح81 فیصد ہو جائے گی۔ یو ائے ای میں ہر چار میں سے تین بچے موٹاپے کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ کھانے پینے کی عادات کے علاوہ وراثت بھی ہے۔ فربہ والدین کے ہاں موٹے بچے جنم لے رہے ہیں۔والدین کی طرح ان کی عادات بھی غلط انداز میں پروان چڑھتی ہیں اس لئے ان بچوں میں بیماریوں کا شکار ہونے کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق موٹے بچوں کی صحت پر ہر سال 1.95 ملیں درہم خرچ آتا ہے ۔ موٹے بچوں کی میڈیکل انشورنس عام بچوں سے2.9 گنا زیادہ ہوتی ہے۔
Browse More Weight Loss
چاکلیٹ بھی کھائیں وزن بھی نہ بڑھائیں
Chocolate Bhi Khaye Wazan Bhi Na Barhain
سو جائیے،وزن کم ہو گا
So Jaiye Wazan Kam Ho Ga
پیری کون ڈائٹ
Perricone Diet
پیٹ بڑھ گیا ہے
Pait Badh Gaya Hai
رمضان ڈائٹ پلان
Ramadan Diet Plan
موٹاپا
Motapa
سردیوں میں ورزش کرنے کے زیادہ فائدے
Sardiyon Mein Warzish Karne Ke Ziyada Faide
تیز قدمی یا چہل قدمی
Taiz Qadmi Ya Chehal Qadmi
انڈے کھائیں وزن گھٹائیں
Anday Khayeen Wazan Ghatain
ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنا مشکل کام نہیں
Dieting Ke Bagair Wazan Kam Karna Mushkil Kaam Nahi
موٹاپا
Motapa
غذاؤں کے ذریعے سلم اور اسمارٹ رہیے
Ghizaon Ke Zariye Slim Aur Smart Rahiye