Rota Jarsooma Bachon Ki Sehat Ka Dushman - Article No. 848

Rota Jarsooma Bachon Ki Sehat Ka Dushman

روٹا جرثومہ ۔ بچوں کی صحت کا دشمن - تحریر نمبر 848

روٹا“ نامی جرثومہ ایک ایسا جرثومہ ے، و ہاضمے کے نظام اور آنتوں پر شدت سے اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ جرثومہ بچوں کو اسہال (ڈائریا) میں مبتلا کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

ہفتہ 26 دسمبر 2015

ظلِ ہما:
”روٹا“ نامی جرثومہ ایک ایسا جرثومہ ے، و ہاضمے کے نظام اور آنتوں پر شدت سے اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ جرثومہ بچوں کو اسہال (ڈائریا) میں مبتلا کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر روز تقریباََ 120بچے روٹا جرثومے کی بدولت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک میں رہنے والا تقریباََ 5سال کی عمر کا ہر بچہ قے اور دستوں کی تکالیف میں مبتلا ہے، جسے روٹا وائرس سے لاحق ہونے والی معدے اور آنتوں کی سوزش بھی کہتے ہیں۔
یہ بیماری ہر بچے پر حملہ آور ہوتی ہے۔
دنیا بھر میں بچوں کو اسہال میں مبتلا کرنے کی سب سے بڑی وجہ روٹا جرثومہ ہی ہے۔ والدین کو کم عمر بچوں کے جسموں میں پانی کی کمی پیدا کرنے والے روٹا جرثومے کے علاوہ دیگر وجوہ کو دور کرنے کی بھی کوشش کرنی چاہئے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ دیگر بیماریوں کی علامات سے متعلق آگاہی بھی ضروری ہے۔ 24ماہ سے چھے سال تک کی عمر کے بچے روٹا جرثومے کے حملے کی صورت میں بڑوں کی نسبت زیادہ متاثر ہوتے ہیں، جب کہ بالغ افراد بھی روٹا جرثومے کا شکار ہوسکتے ہیں، مگر عموماََ بیماری کی شدت کم ہوتی ہے۔


ماہرین امراض اطفال کے مطابق والدین کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ روٹا جرثومہ متاثرہ افراد کے فضلے سے پھیلتا ہے اور یہ ضروری نہیں ہے کہ ان افراد میں اس بیماری کے اثرات نمایاں ہوں۔ والدین کو اپنے بچوں کی نگہداشت کے دوران روٹا جرثومے کے حملے سے بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے۔ عام طور پر یہ جرثومہ اس صورت میں اثرانداز ہوتا ہے، جب بچے اپنے ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح نہیں دھوتے یا وہ دن میں کئی بار ہاتھ دھونے کے عادی نہ ہوں، خاص طور پر کھانا کھانے سے پہلے یا بیت الخلا سے آنے کے بعد۔

والدین کو چاہئے کہ وہ چھوٹے بچوں کے ہاتھ بھی صابن سے اچھی طرح دُھلائیں۔ بچوں کی پرورش کے علاوہ تیمارداری کرنے والے افراد بھی اس جرثومے کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں، اگر وہ بچے کا پوٹرا (ڈائپر) تبدیل کرنے کے بعد اپنے ہاتھ صابن سے خوب اچھی طرح نہ دھوئیں۔
اسہال کی علامات اور بچاؤ کے طریقے:
روٹا جرثومے کا شکار ہونے والے بچوں کو بخار، متلی یا قے کے ساتھ پیٹ میں مروڑ اور بہت پتلے دستوں سے پہچانا جاسکتا ہے۔
اس بیماری میں بچوں کو کھانسی اور نزلے کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔ دیگر تمام جراثیم کی رح روٹا جرثومہ بھی بعض اوقات بغیر کسی علامات کے حملہ کرسکتا ہے۔ بالغ افراد میں اس جرثومے کی علامات بہت کم ظاہر ہوتی ہیں۔
بعض اوقات روٹا جرثومے کے حملے نتیجے میں ہونے والا اسہال اس قدر شدیدہوتا ہے کہ مریض فوری طور پر پانی کی کمی کا شکار ہوجاتا ہے، جس کی علامات میں بار بار پیاس لگنا، چڑچڑاپن، بے چینی، جلد کی خشکی اور پیشاب کی حاجت میں کمی بھی شامل ہیں۔
بچوں کے پوتڑے کا کئی کئی گھنٹے تک خشک رہنا بھی جسم میں پانی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے، لہٰذا اپنے بچوں یا گھر کے بالغ افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس بیماری سے بچایا جاسکتا ہے۔
روٹا جرثومے سے متعلق معلومات حاصل کر کے ہم اس موذی مرض سے نمٹ سکتے ہیں۔ اس بیماری کی بروقت تشخیص سے ہم چند ایسی احتیاری تدابیر اختیار کرسکتے ہیں جو مریض کو صحت بخشنے میں کارگر ثابت ہوسکتی ہیں۔ ایک پرانی کہاوت ہے:
”پرہیز علاج سے بہتر ہے“ جو آج بھی یقیناََ درست ظابت ہوتی ہے۔ بروقت حفاظتی ٹیکے لگوانے اور خوب اچھی طرح صاب سے ہاتھ دھونے سے روٹا جرثومے کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔

Browse More Healthart