Sardi Ki Shiddat Se Bachain - Article No. 853

Sardi Ki Shiddat Se Bachain

سردی کی شدت سے بچیں - تحریر نمبر 853

یہ سینے کی تکلیف بڑھاتی ہے

ہفتہ 2 جنوری 2016

حسیب اظہر:
سردی کی شدت بڑھتے ہی سانس سینے،جلدکے امراض میں اضافہ ہوجاتاہے جبکہ بڑی عمرکے لوگ عموماََہڈیوں اور جوڑوں کی دردمیں مبتلاہوجاتے ہیں جوایک خطرناک بات ہے لیکن احتیاطی تدابیرپرعمل سے ٹھنڈکی بیماریوں اور سردی کے جراثیم کو بھرپور طریقے سے شکست دی جاسکتی ہے۔ویسے بھی احتیاط علاج سے بہترہے۔ماہرین صحت کایہ بھی کہناہے کہ سردکی شدت میں اضافہ ہونے اور احتیاط نہ کرنے سے صحت بری طرح متاثرہوسکتی ہے اور نزلہ،زکام،کھانسی،بخار،گلے کی خراش،سینے میں انفیکشن جیسی بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں،سرد ہوائیں اگرمسلسل گردن پرلگتی رہیں توتھنڈکی وجہ سے سر میں شدید درد ہوسکتا ہے۔
اس کے ساتھ نزلہ،زکام اور انفلوائنزاکی شکایت بڑھ جاتی ہے جوبعد میں چہرے کی ہڈی کے انفیکشن میں تبدیل ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

سردیوں میں عموماََسب سے خطرناک سینے کی بیماری ہے۔یہ اسی وقت ہوتی ہے جب لوگ سردیوں میں بدپرہیزی کرتے ہیں۔ ایسے افرادجن کی عمر50 سال سے زائدہواور سردی کی لہران سروں اور ہڈیوں پرپڑتی رہے تویہ لہران کومفلوج کرسکتی ہے۔
موسم سرماکاآغازنومبر میں ہوتاہے اور فروری تک چلتاہے۔

ان مہینوں میں عموماََشدت کی سردی پڑتی ہے،اگرسردی سے بچاؤکااہتمام نہ کیاجائے توسردی سے بچاؤکااہتمام نہ کیاجائے توسردی مضر ثابت ہوسکتی ہے۔موسم سرماطب وصحت کے حوالے سے جسم انسانی کے لیے مفیدہے۔بیمارحضرات کواس موسم میں علاج کراناچاہیے،کیونکہ جلدصحت یابی کوتوقع ہوتی ہے۔سردی سے بچاؤاور موسم سرما کے امراض سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ درج ذیل تدابیرپرعمل کیاجائے۔

غسل:
موسم گرمامیں دن میں کئی بارنہایاجاتاہے لیکن سردی کے باعث عوام غسل کے بارے میں محتاط رہتے ہیں۔غسل ایسی جگہ کریں جہاں ٹھنڈی ہواکے جھونکے نہ ہوں۔اگرجسمانی طور پرکمزوری ہے یاپھرعمرکے سبب جسم میں طاقت نہیں توہفتہ میں کم ازکم ایک بارضرورنہالیاجائے۔غسل سے دوران خون کی رفتارتیزہوجاتی ہے۔جسم میں فرحت چشتی پیداہوکرصلاحیت عمل بڑھ جاتی ہے۔

لباس:
موسم سرماکے آغازکے ساتھ ہی بتدریج گرم کپڑوں کااستعمال شروع کردیں۔چھوٹے اور شیرخواربچے چونکہ جسمانی اور طبعی طورپرسبک اورنازک ہوتے ہیں،اس لیے سردہواکاایک جھونکابھی انہیں شدیدعارضے میں مبتلاکرسکتاہے۔اس لیے ہرشخص اپنی صحت وحالات کے مطابق گرم کپڑوں کا استعمال کرے۔گردن سینے اور پاؤں کوسردی سے بچانے کے لیے خصوصی اہتمام کریں۔
علی الصبح بیدار ہوکرنمازفجرکے بعدکھلے کپڑوں میں ہلکی پھلکی ورزش کومعمول بنائیں۔
غذا:
موسم سرمامیں جسم کی حرارت برقراررکھنے کیلئے زیادہ مقوی غذاکی ضرورت ہوتی ہے۔خشک میوہ جات بادام، مغزیات، چلغوزہ، مونگ پھلی اور کشمش وغیرہ کااستعمال جسم کوحرارت مہیاکرتاہے۔ناشتہ میں حسب استطاعت دودھ، انڈہ، دلیہ، ڈبل روٹی مفیدمناسب ہے۔
دوپہرشام کھانے میں گوشت، مچھلی،سبزیاں اور پھل وغیرہ استعمال کرسکتے ہیں۔اگرممکن ومناسب ہوتودوپہرکاپھل زیادہ اور کھانا کم کھائیں جبکہ رات کوخوب پیٹ بھرکرکھائیں۔گاجرجسے اطباء نے سستاسیب قرار دیا ہے اس موس کی اچھی غذاہے۔
احتیاطی تدابیر:
صبح وشام سردی کے اوقات میں بلاضرورت باہرنہ نکلیں۔رات چونکہ بہت سردی ہوتی ہے اس لیے کھلے میدان یا بالکل بند کمرے میں نہ سوئیں بلکہ کمرہ میں کھڑکی یاروشن دان ہمیشہ کھلاہوناچاہیے۔
اپنے پیروں کوہمیشہ گرم رکھیں کیونکہ پاؤں کی طبعی حالت جسم انسانی پربہت اثرانداز ہوتی ہے۔اگر کمزور ہیں اور موسمی شدت کامقابلہ نہیں کرسکتے تودھوپ میں بیٹھ کر تلوں کے تیل کی مالش کریں۔اگرصحت مند ہیں تونمازفجرکے بعدضروریات سے فارغ ہوکرسیرضرورکریں۔اگریہ نہ کرسکتے ہوں تو صحت کے مطابق کھلی جگہ پرہلکی ورزش کریں۔
موسم سرمامیں جلد زیادہ متاثر ہوتی ہے خصوصاََجن دنوں برفانی سردی پڑتی ہے کیونکہ دیگراعضاء کپڑوں،جوتوں اور جرابوں میں لپٹے ہوتے ہیں،چہروں کی جلد خشک اور پھٹ جاتی ہے۔
ان کے لیے گلیسرین لگانامفیدہے۔نزلہ زکام،کھانسی موسم سرماکے خاص امراض ہیں ان کے لیے ذیل کانسخہ مفید ہے۔
گل بنفشہ5گرام،گل گاؤزبان5گرام،تخم خطی5گرام،عناب 5گرا،سپستاں9دانہ،اصل انسوس نیم کوفتہ 5 گرام۔ پانی میں جوش دے کرچھان کرضرورت کے مطابق چینی ملاکرصبح شام پی لیں۔

Browse More Healthart