Wazan Kam Karna PCO Ka Bunyadi Elaj Hai - Article No. 671

Wazan Kam Karna PCO Ka Bunyadi Elaj Hai

وزن کم کرنا پی سی او کا بنیادی علاج ہے - تحریر نمبر 671

آج کل موٹاپے کامرض بے حد عام ہے خاص طور پر نئی نوجوان نسل چاہے لڑکے ہوں یا لڑکیاں اس مسئلے سے دوچار ہیں اس کی وجہ فاسٹ فوڈ اورکولڈ ڈرنکس کابے تحاشا استعمال اورسہل پسندی ہے۔ موٹاپا انسان کے تمام سسٹمز کو متاثر کرتا ہے

ہفتہ 9 اگست 2014

ڈاکٹر ارم مبشر چودھری۔کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ لیڈی ولنگڈن ہسپتال لاہور:
آج کل موٹاپے کامرض بے حد عام ہے خاص طور پر نئی نوجوان نسل چاہے لڑکے ہوں یا لڑکیاں اس مسئلے سے دوچار ہیں اس کی وجہ فاسٹ فوڈ اورکولڈ ڈرنکس کابے تحاشا استعمال اورسہل پسندی ہے۔ موٹاپا انسان کے تمام سسٹمز کو متاثر کرتا ہے خاص طور پر نوجوان بچیوں میں اس کے پی سی او ساتھ ایک جو مسئلہ دیکھنے میں آتا ہے وہ اووری سنڈروم پاولسیسٹرک (Ovary Syndrome Polycystrc)کا ہے۔
یہ ہارمونل بیماریوں میں سے سب سے زیادہ مشترکہ مسئلہ ہے۔ جوخواتین میں دیکھنے میں آتا ہے اووری سے کچھ خاص ہارمون نکلتے ہیں جوعورت کے جسم پر اثر انداز ہوتے ہیں لیکن پی سی او میں اووری کے اندر پانی کی چھوٹی چھوٹی تھیلیاں بن جاتی ہے اور اگر الڑاساوٴنڈ کیا جائے تو وہ گھڑی کے ڈائل کی طرح یاہار کے موتیوں کی طرح نظر آتی ہیں۔

(جاری ہے)

20 فیصد سے 35فیصد خواتین میں الڑا ساوٴنڈ پر پی سی او کی تشخیص ہوتی ہے۔

پی سی او کی علامات کی وسیع رینج ہے ۔ یہ مرض بہت معمولی نوعیت کابھی ہوسکتا ہے اور اس کی نوعیت بہت شدید بھی ہوسکتی ہے۔ یہ نہ صرف تولیدی نظام بلکہ ہارمونل اور میٹابولک نظام کو بھی متاثر کرتا ہے اس کی علامات میں وزن کابڑھ جانا ماہواری کی بے قاعدگی ‘ بے اولادی اورچہرے یاجسم پر بال بڑھ جانا ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ہر پی سی او کے مرض کی تمام علامات موجود ہوں کسی میں کوئی مسئلہ ہوسکتا ہے اورکوئی کسی اورمسئلے کے ساتھ آسکتی ہے۔
بعض اوقات پی سی او کے مرض میں کو ئی بھی علامت نہیں ہوتی اوران علامات کے ظاہر ہونے کاتعلق مریضہ کے وزن کے ساتھ ہوتا ہے اگر وزن بڑھنا شروع ہوجائے توعلامات بھی ظاہر ہوجاتی ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی سی او کے صر ف چالیس فیصد سے پچاس فیصد مریض موٹاپے کاشکار ہوتے ہیں۔ یہ مرض کیوں لاحق ہوجاتا ہے اور اس کی بنیادی وجہ کیا ہے یہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا تاہم یہ ضرور سمجھا جاتا ہے کہ یہ مسئلہ کسی ایک وجہ سے نہیں بلکہ اس کی کئی وجوہات ہیں یہ مسئلہ وراثتی طور پر بھی منتقل ہوتا ہے۔
اس لئے ایک ہی فیملی میں ماں بہن بیٹی اس مسئلے سے متاثر نظر آسکتے ہیں۔ اس فیملی کے مرد حضرات میں بھی میٹا بولک پرابلمز زیادہ دیکھنے میں نظر آتے ہیں۔
پی سی او کے مسئلے کا آغاز عین بلوغت کے وقت سے ہی ہو جاتا ہے اوراس کاتعلق وزن کے بڑھنے سے ہوتا ہے جب ایک بچی کو حیض آناشروع ہوتی ہے تو وہ شروع میں کئی مہینوں تک حیض باقاعدگی ہوسکتی ہے اگردوسال تک یہ مسئلہ رہے اور حیض باقاعدگی سے نہ آئے تو اس لڑکی کو پی سی او ہونے کاچانس ہو سکتا ہے۔
پی سی او کی وجہ سے ہار مونز میں جو تبدیلیاں آتی ہیں ان کا ٹیسٹ حیض کے دنوں میں کیاجاتا ہے اوران ہارمونز کی آپس میں جوریشو ہے وہ الٹی ہوجاتی ہے اس کے علاوہ ٹیسٹو سٹیرون نامی میل ہارمونز بھی زیادہ ہوجاتے ہیں وزن زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے انسولین نامی ہارمون بھی اپنے کام نہیں کرسکتا ہے اور اس کی مقدار خون میں بڑھ جاتی ہے یہ جوہار مونل تبدیلیاں ہیں وہ پی سی او کے اثرات کے ذمہ دار ہیں او ر ان تبدیلیوں کی وجہ سے پی سی او کے مریضوں میں شوگر‘ بلڈ پریشر اوردل کے امراض ہونے کاخطرہ بھی ہوتا ہے اوران کے ساتھ اووری اورچھاتی کے کینسر کارسک بھی بڑھ جاتا ہے۔

پی سی او کی وجہ سے جو مسائل ہوتے ہیں جیسا کہ موٹاپا ‘حیض کی بے قاعدگی ‘ چہرے یاجسم پر بالوں کابڑھ جانا اوربے اولادی‘ اس کی وجہ سے عورت شدید ڈپریشن کاشکار ہو سکتی ہے۔ پی سی او کاعلاج اس پر منحصر ہے کہ مسئلہ کیا ہے اور اس کے مطابق پی سی او کاعلاج کیا جاتا ہے۔وہ خواتین جن کا وزن زیادہ ہو انہیں وزن کم کرنے کے لئے تجویز کیاجاتا ہے۔
اس کے لئے انہیں غذائی پرہیز اور ورزش وغیرہ بتائی جاتی ہے تحقیق سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وزن کم ہونے سے جو ہارمونز میں تبدلیاں آتی ہیں وہ کافی حد تک ٹھیک ہو جاتی ہیں او رپی سی او کی علامات میں بھی کافی بہتری آگئی ہے۔ روزانہ90۔60 منٹ تک تیز تیز چلنا وزن کم کرنے کے لئے ضروری ہے۔ اس کے علاوہ غذا میں چکنائی والی چیزیں ‘ بیکری کی میٹھی چیزیں ‘ میٹھے مشروبات ‘ آلو ‘ چاول وغیرہ سے پرہیز کرنا چاہئے۔
وزن کم کرنے کے لئے کچھ دوائیاں ان کے لئے مفید ہیں جن کاوزن بے حد زیادہ ہواور غذائی پرہیز یاورزش سے کم نہ ہو رہا ہو اورجن کا وزن خطرناک حد تک زیادہ ہواور ان میں بیر یا ٹرک سرجری کے ذریعے بھی وزن کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اگر حیض با قاعد ہ نہ ہو تو اس کو با قاعدہ کرنے کے لئے دوائیاں دی جاتی ہیں اس طرح اگر چہرے یاجسم پربھی بال زیادہ ہو ں تو اس کی علیحدہ دوائیاں ہیں یہ دوائیاں کافی عرصے تک کھانا پڑتی ہیں اور ان کااثر بھی6-9 مہینے کے بعد ظاہر ہونا شروع ہوجاتا ہے اور کم از کم 2سال تک لینا پڑتی ہیں اس دوران بالوں کے لئے آپ کو تھریڈنگ‘ بلیچ یا لیزر ٹریٹمنٹ کروانا پڑتی ہیں بالوں کے لئے جودوائیاں لینا پڑتی ہیں ان کے ساتھ ممکن ہوسکتا ہے وہ خواتین جو بے اولادی کے مرض میں مبتلا ہوں تو ان کاعلاج اس کے مطابق کیاجاتا ہے۔
اس لئے مریض سے پہلے ڈسکس کر لیاجاتا ہے کہ وہ کس چیز کے لئے علاج چاہ رہی ہے اور ان خطوط پراس کاعلاج کیاجاتا ہے تاہم وزن کم کرنا پی سی او کابنیادی علاج ہے تویہ کافی مشکل کام ہے لیکن اس کے لئے مریضہ کو سمجھنا چاہئے۔

Browse More Healthart