میانداد نہیں ہوں ،بورڈ کروڑروپے بھی دے واپس نہیں آؤں گا،شکیل شیخ پاکستانی کرکٹ کیلئے کینسر ہے،عظیم لیگ سپنر

جمعہ 12 جون 2009 17:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جون۔2009ء) سابق چیف سلیکٹرعبدالقادر نے کہاکہ اگر کرکٹ بورڈ انہیں ایک کروڑ بھی دیتا ہے تو وہ واپس نہیں آئیں گے کیونکہ میں عبدالقادر ہوں جاوید میانداد نہیں۔صحافیوں کے سوالات کا جوات دیتے ہوئے عبدالقادر کا کہنا تھاکہ میں نے عزت سے کام کرنے کی کوشش کی لیکن مجھے کام نہیں کرنے دیا گیا اور چیئرمین پی سی بی کو جب بھی شکایت کی گئی انہوں نے اس پر جواب نہیں دیا شاید وہ اپنے کمرے کا تقدس پامال نہیں کرنا چاہتے ،لہذا اب میری بورڈ میں واپسی کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا ،عبدالقادرنے پریس کانفرنس میں مزید بتایا کہ یواے ای سیریز کے بعد میں نے اخبارات میں بیان دیا کہ عمدہ کارکردگی نہ دینے والے سینئر کھلاڑیوں کو زیادہ برادشت نہیں کیا جائیگا اس پر چیئرمین پی سی بی نے مجھے نوٹس دیدیا کہ میں نے ایسی بات کیوں کی جس پر مجھے حیرانی ہوئی۔

(جاری ہے)

ماضی کے عظیم لیگ سپنر عبدالقادرنے صدر پاکستان آصف علی زرداری سے اپیل کی کہ وہ اسلام آبادکرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شکیل شیخ کو فوری طور پرنہ صرف ایسوسی ایشن کے صدر کے عہد ے ہٹا دیں بلکہ پی انہیں سی بی کے گورننگ بورڈ کے رکن کی حیثیت سے بھی برطرف کردیں کیونکہ یہ شخص ملکی کرکٹ کیلئے ایک کینسر کی شکل اختیار کرگیا ہے جس سے فوری طور پر چھٹکارہ حاصل کرنا چاہئے۔

عبدالقادر نے کہاکہ شکیل شیخ ذاتی مفادات کی خاطر ہربورڈ میں گھس جاتا ہے اور اپنی پسند کے کھلاڑیوں کو شامل کرانے کیلئے سلیکٹرزپر پریشر ڈالنا اس کی پرانی عادت ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک بار شکیل شیخ نے مجھے سعدالطاف کو شامل نہ کرنے فون کیا جوکہ ایک غیراخلاقی حرکت تھی کیونکہ شکیل شیخ کون ہوتے ہیں مجھ سے جواب طلبی کرنے والے۔

متعلقہ عنوان :