متعدد کمپنیوں کے منرل واٹر پینے کے قابل نہیں،چیئرمین پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز،اسلام آباد،کراچی،لاہور اور کوئٹہ میں استعمال ہونے والا 75 فیصد پینے کا پانی مضر صحت ہے،ڈاکٹر جاوید ارشد مرزا کا تقریب سے خطاب و صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 28 اکتوبر 2006 19:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اکتوبر۔2006ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت کراچی،پشاور،لاہور اور کوئٹہ میں پینے کے لئے استعمال ہوین والا 75 فیصد پانی مضر صحت ہے۔ اس بات کا انکشاف پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید ارشد مرزا نے ہفتہ کو یہاں ایک تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی پیٹ کی بیماریوں کی وجہ یہی مضر صحت پانی ہے۔

(جاری ہے)

جاوید ارشد نے کہا کہ مختلف کمپنیوں کے منرل واٹر اور اسلام آباد میں فلٹر کا پانی بھی پینے کے لائق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت فلٹر پلانٹ تو لگا رہی ہے لیکن ان فلٹرز کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے فلٹر شدہ پانی بھی وہی جراثیم پیدا ہو رہے ہیں جو فلٹر کے بغیر پانی میں موجود ہیں ۔ انہوں نے تجویز دی کہ حکومت پانی کے پائپوں کو سیوریج پائپ سے دور کرے اور مضر صحت پانی فراہم کرنے والی نجی کمپنیوں کو سیل کرنے کا قانون بنائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پینے کے پانی کو صاف کرنے کے لئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مزید مسائل پیدا ہوں گے۔