ڈینگی فیور پر مکمل کنٹرول کیا جا چکا ہے ۔سید انور محمود،ملک میں 596 مریضوں کے مثبت ٹیسٹ ملے ہیں، مجموعی طور پر 2009 کیس رپورٹ کئے گئے، وفاقی سیکرٹری صحت کی عالمی ادارہ صحت کے نمائندے کے ہمراہ پریس کانفرنس

اتوار 29 اکتوبر 2006 17:26

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29اکتوبر2006 ) حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے 48 گھنٹوں میں ڈینگی فیور کی وجہ سے ایک بھی موت واقع نہیں ہوئی جبکہ پورے ملک میں 27 اموت ہوئی ہیں اس وقت ملک میں 596 ڈینگی مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور مجموعی طور پر 2009 کیس رپورٹ کئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی سیکرٹری صحت سید انور محمود نے عالمی ادارہ صحت کے نمائندے کے ہمراہ وزارت صحت میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ڈینگی فیور پر مکمل کنٹرول کیا جا چکا ہے اور اس وقت ملک میں 596 مریضوں کے مثبت ٹیسٹ ملے ہیں جبکہ 2009 مریض رپورٹ کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 48 گھنٹوں میں ڈینگی فیور کی وجہ سے ایک بھی موت نہیں ہوئی اور وفاقی دارالحکومت اور پنڈی میں ایک بھی موت واقع نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کل تک 27 اموات ہوئی ہیں جن میں سے 24 کراچی اور 3 اندرون سندھ میں اموات ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ڈینگی فیور کی وجہ سے شرح اموات 7 فیصد تھی لیکن رواں سال کم ہو کر 1.3 فیصد رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے مختلف علاقوں میں ڈینگی فیور کے 228 متاثر مریض زیر علاج ہیں جبکہ 158 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ راولپنڈی میں 127 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 41 مریضوں کے کیس ٹیسٹ کے بعد مثبت نکلے جبکہ اسلام آباد میں 79 کیس رپورٹ ہوئے اور 30 مریض مثبت قرار پائے اس طرح جڑواں شہروں میں 71 افراد ڈینگی فیور سے متاثر ہوئے لیکن اس وجہ سے ایک بھی موت واقع نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جڑواں شہروں کے ہسپتالوں میں اب بھی 28 ڈینگی فیور کے مریض زیر علاج ہیں جبکہ 26 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، حیدر آباد اور لاڑکانہ میں 1735 کیس ہوئے اس بخار کو روکنے کیلئے ڈبلیو ایچ او ہماری پوری مدد کر رہا ہے اور مزید ایک ہزار ٹیسٹ کٹس فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے محکمہ ریلوے اور پی آئی اے کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنے کارگو جہازوں اور مال بردار بوگیوں میں بھی اسپرے کریں تاکہ بخار کو مزید پھیلنے سے روکا جائے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت نے بخار پھیلنے سے روکنے کے لئے اقدامات کو کوئی اضافی بجٹ نہیں دیا جبکہ مقامی حکومتیں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :