ڈینگی فیور سے صرف سندھ میں ستائیس افراد ہلاک ہوئے ہیں کسی اور صوبہ میں کوئی نہیں مرا ، سیکرٹری صحت ،596 افراد میں وائرس پایا گیا جبکہ 2009 افراد شبہ پر ہسپتال آئے پریس کانفرنس

اتوار 29 اکتوبر 2006 17:51

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29اکتوبر2006 ) وفاقی سیکرٹری صحت سید انور محمود نے کہاہے کہ ملک بھر میں شروع ہونے والے ڈینگی فیور سے اب تک صوبہ سندھ میں ستائیس افراد ہلاک ہوئے ہیں اس کے علاوہ کسی صوبے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی 596 افراد میں ڈینگی فیور کا وائرس پایا گیا جبکہ 2009 افراد ڈینگی فیور کے شبہ میں ہسپتالوں میں آئے اتوار کو وزارت صحت کے کمیٹی روم میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری صحت سید انور محمود نے کہا کہ وزارت صحت ماحولیات اور صوبائی وضلعی حکومتوں کے باہمی تعاون کے باعث زہریلے مچھروں کو مارنے کیلئے سپرے کیا جارہا ہے کوڑا کرکٹ تلف جبکہ عوام کے اندر میڈیا کے ذریعے آگہی اور شعور پیدا ہونے کی وجہ سے بیماری پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈینگی فیور کی شرح اموات1.3 فیصد ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر اس کی شرح ایک سے تین فیصد ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں یہ شرح سات فیصد تھی انہوں نے کہا کہ ڈینگی فیور کے 228 افراد زیر علاج ہیں 158 افراد ہسپتالوں سے ڈسچارج ہوئے ہیں وفاقی سیکرٹری صحت سید انور محمود نے کہا کہ وزارت صحت نے ریلوے اور پی آئی اے حکام کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ کنٹینرز کے ذریعے ڈینگی وائرس کی نقل وحمل کو روکنے کیلئے اقدامات کریں انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے تمام ہسپتالوں میں ڈینگی وائرس کی تشخیص کیلئے خاطر خواہ آلات موجود ہیں اس کے علاوہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے مزید ایک ہزار سٹیٹ کٹس جلد ہی موصول ہو جائیگی ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری صحت سید انور محمود نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں1735 ڈینگی وائرس کے مشتبہ افراد نے ہسپتالوں میں رپورٹ کی جن میں سے 512 افراد میں وائرس کی موجودگی پائی گئی کراچی میں چوبیس افراد جبکہ اندرون سندھ تین افراک ہلاک ہوئے راولپنڈی واسلام آباد میں 133 افراد نے ہسپتالوں میں ٹیسٹ کرایا ہے جن میں سے65 افراد کا پازیٹوٹیسٹ سامنے آیا ہے ایک سوال کے جواب میں سید انور محمو نے کہا کہ وزارت صحت اپنے موجودہ بجٹ کے تحت ہی پورے ملک میں ڈینگی فیور سے نمٹنے کیلئے ہر سرح کے اقدامات کررہی ہے وفاقی حکومت جب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے کوئی اضافی امداد نہیں لے گی انہوں نے کہا کہ وزارت ماحولیات ، صوبائی اور ضلعی حکومتیں مچھر مارنے اورصفائی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے سپرے کررہے ہیں جس سے صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :