پوری دنیا میں سوائن فلو سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 700 ہوگئی ہے، عالمی ا دارہ صحت

بدھ 22 جولائی 2009 18:55

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی ۔2009ء) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں سوائن فلو وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 700 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ادارے کی سربراہ مارگریٹ چن کے مطابق چارہ ماہ پہلے میکسیکو سے شروع ہونے والے سوائن فلو، جیسے ایچ ون این ون بھی کہا جاتا ہے ، دنیا میں پھیلنے والا اب تک سب سے بڑا فلو بن جائے گا۔اس ماہ کی چھ تاریخ کو عالمی ادارے صحت نے جو فہرست شائع کی تھی اس کے مطابق سوائن فلو سے مرنے والوں کی تعداد 429 تھی جو اب بڑھ کر 700 ہوگئی ہے۔

عالمی ادارے صحت کے مطابق سوائن فلودنیا میں اتنی تیزی سے دنیا میں پھیل رہا ہے کہ اب اسے روکنا ناممکن ہو چکا ہے اور یہ بھی ناممکن ہے کہ فلو کے ہر ایک کیس کو درج فہرست کیا جاسکے۔دو ماہ قبل میکسیکو سے شروع ہونے والے سوائن فلو اس وقت دنیا کے ایک سو ممالک میں پھیل چکا ہے جس سے ستر ہزار لوگ متاثر ہیں اور اب تک 700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

سوائن فلو سے مرنے والوں کی اکثریت پہلے سے ہی مختلف امراض میں مبتلا تھی۔

سوائن فلو ایسے اشخاص کی زندگی کو جو پہلے ہی کسی بیماری میں مبتلا ہوں، زیادہ خطرات لاحق کر دیتا ہے۔عالمی ادارے صحت کا کہنا ہے کہ سوائن فلو کے متاثرہ افراد کی ایک بڑی تعداد کو کم شدید اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ بغیر کسی طبی مدد کے صحتیاب ہو جاتے ہیں۔بیشتر مریض بغیر کسی علاج کے ایک ہفتے میں ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ڈبلیو ایج او کی سربراہ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ سوائن حاملہ خواتین اور ایسے افراد جن کو پہلے کئی امراض لاحق ہوں، کے لیے خطرات ثابت ہو سکتا ہے اور ایسے مریضوں کی مکمل نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔

ماضی میں کسی بھی فلو کو اتنی تیزی سے پھیلنے میں چھ ماہ کا وقت لگا ہے لیکن سوائن فلو چھ ہفتوں میں تیزی سے پھیلا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق این ون ایچ ون ایک عالمی وبا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو آگاہی حاصل کرنا ضروری ہے جس کے لیے مختلف ممالک کی حکومتوں کو فلو کے غیر معمولی کیسز پر نظر رکھنی ہوگی۔عالمی ادارے صحت کی ترجمان افالک بھاٹیہ سیوی کا کہنا ہے کہ ماہرین کی ایک ٹیم اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ اس فلو کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مختلف ممالک کیا اقدامات کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ فلو کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سکولوں کو کچھ دن کے لیے بند کردینا ایک اچھا متبادل ہے لیکن یہ مختلف حکومتوں پر منحصر کرتا ہے کہ وہ اپنی زمینی حقائق کے پیش نظر کیا فیصلہ لیتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سوائن فلو بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور انکی پیشن گوئی ہے کہ سردیوں کے آتے ہیں شمالی کرہ ارض کے علاقوں میں سوائن فلو کا کیسز بڑھیں گے۔

متعلقہ عنوان :