پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال‘آؤٹ ڈور میں کسی مریض کو چیک نہیں کیا گیا ‘آپریشن ملتوی ،پی ایم اے نے 30جولائی کو صوبہ بھر میں مکمل ہڑتال و دھرنے اور 5اگست کو لاہور میں لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ،جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ‘جھوٹے نوٹیفکیشن کو قبول نہیں کرینگے ‘ڈاکٹر یاسمین راشد کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 23 جولائی 2009 22:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2009ء ) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی کال پر پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کی ‘ ڈاکٹروں نے صرف ایمر جنسی اور آئی سی یو میں ڈیوٹی دی جبکہ ڈاکٹروں کے ہڑتال کی وجہ سے آؤٹ ڈور میں کسی بھی مریض کو چیک نہ کیا گیا اور تمام شیڈولڈ آپریشن ملتوی کر دئیے گئے ‘ تمام سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میں آؤٹ ڈورز کے باہر احتجاج اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی جبکہ پی ایم اے اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے 30جولائی کو پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کر دیا ۔

ڈاکٹروں کی طرف سے ہڑتال کی وجہ سے دور دراز سے آنیوالے مریضوں اور انکے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی ورثاء اپنے مریضوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں میں لے گئے ۔

(جاری ہے)

احتجاج کے حوالے سے پی ایم اے کے عہدیداروں نے اپنے مطالبات کے حق میں 30جولائی کو مکمل ہڑتال اور تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر ز پر احتجاجی دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5اگست کو صوبہ بھر میں مکمل ہڑتال ہو گی اور پی ایم اے ہاؤس سے شریف برادران کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن تک احتجاجی لانگ مارچ کیا جائیگا ۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد ‘نائب صدر ڈاکٹر ابرار اشرف علی اور خواتین کی نائب صدر شبنم طارق نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی ۔ یاسمین راشد نے کہا کہ صوبائی حکومت کے نمائندوں نے ہمیں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ 22جولائی تک آپ کے مطالبات حل ہو جائینگے لیکن ایسا نہیں ہو سکا اور مجبورہو کر ایک مرتبہ پھر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام ڈاکٹرز اس بات پر متفق ہیں کہ اگر ہمیں ہمارے حقوق نہ دیئے گئے تو ہم احتجاج کرتے رہیں گے اور اسکی ذمہ داری انہی لوگوں پر ہوگی جو مطالبات کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پی ایم اے کی شمولیت کے بغیر تیار ہونیوالی سمری ہمیں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوگی ۔ ڈاکٹر برادری اب جھوٹے نوٹیفکیشن پر اعتبار کرنے کیلئے تیار نہیں اور جب تک محکمہ صحت کی طرف سے طے شدہ معاملات کے مطابق نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیورو کریسی میں موجود منفی قوتیں ہر مرتبہ ڈاکٹرز برادری کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر کے حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے ۔