ْڈینگی فیور اور وائرل ہیمر جگ فیور کی وباء پھیلنے کے بعدجعلی ادویات بھی مارکیٹ میں آ گئیں

جمعرات 2 نومبر 2006 12:55

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین02انومبر2006 ) ْڈینگی فیور اور وائرل ہیمر جگ فیور کی وباء پھیلنے کے بعد جہاں مچھر مار ادویات کی طلب میں اضافہ ہوا ہے وہیں جعلی ادویات بھی مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی ہیں شہر میں ڈینگی فیورکی وبا پھیلنے کے بعد مچھر مار ادویات کے استعمال میں اضافہ ہو گیا ہے جس کا اعتراف خریداروں کے ساتھ ساتھ دکاندار بھی کر رہے ہیں مچھر مار اسپرے کی 750 ملی لیٹر کی بوتل دس روپے اضافہ کے ساتھ 55 روپے جبکہ مچھر مار کوائل کا پیکٹ پانچ روپے اضافے کے بعد 25 تا 30 روپے میں فروخت ہو رہا ہے میٹ اور مچھروں کے خاتمے سے متعلق دیگر اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں دکاندار قیمت میں اضافے کا ذمہ دار کمپنیز کو ٹھہراتے ہیں مچھر کے کاٹنے اور ڈینگی وائرس سے بچنے کے لیے عوام مہنگی ادویات تو خرید رہے ہیں مگر بعض کا یہ بھی کہنا ہے کہ دوائی کے چھڑکاؤ اور کوائل جلانے کے باوجود مچھر سرپر منڈلاتے رہتے ہیں ادویات کے دیرپا اثرات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مچھروں سے بچاؤ کے لیے مچھر دانیوں کا استعمال بڑھ گیا ہے ہول سیل مارکیٹ میں ایک مچھر دانی 60 روپے میں مل جاتی ہے مچھر دانیاں فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کے علاوہ اب بعض این جی اوز نے بھی بڑی تعداد میں مچھر دانیوں کے آڈرز بک کرائے ہیں-

متعلقہ عنوان :