صحت عامہ کے نظام میں اصلاحات میں ناکامی سے عوام حادثے یا بیماری کے باعث دیوالیہ پن کا شکار ہوسکتے ہیں ،باراک اوباما

جمعرات 10 ستمبر 2009 18:41

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔10ستمبر۔2009ء) امریکی صدر باراک اوباما نے شب کانگریس کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت عامہ کے نظام میں اصلاحات کے معاملے سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی نے شہریوں کو اس نہج پر لا کھڑا کیا ہے جہاں وہ محض ایک حادثے یا بیماری کے باعث دیوالیہ پن کا شکار ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے نو کھرب ڈالرکے اس مجوزہ حکومتی منصوبے کی تفصیلات سے بھی اجلاس کے شرکا ء کو آگاہ کیا جس میں شہریوں کو ایک سرکاری انشورنس کی سہولت بھی شامل ہے تاکہ نجی کمپنیوں کے ساتھ مسابقت کی فضا پیدا ہوسکے۔

صدر اوباما نے کہا کہ اس منصوبے کی وجہ سے امریکی بجٹ خسارے میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے مالی وسائل صحت عامہ کے موجودہ نظام میں کیے جانے والے بے جا اخراجات کو ختم کرکے حاصل کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ مجوزہ اصلاحات پر ریپبلکن پارٹی کے اراکین کانگریس کے خدشات کو دور کرنے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

صدر اوباما نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس ہیلتھ انشورنس موجود ہے انہیں مزید تحفظ دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے جس کے تحت کسی شہری کو بیماری کی وجہ سے ہیلتھ پالیسی منسوخ یا محدود کرنے جیسے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ ہیلتھ پالیسی خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ان کو خصوصی رعایتیں دی جائیں گی جب کہ عمر رسیدہ اور معذور افراد کے لیے حکومت کے مالی تعاون سے چلنے والے منصوبوں کو تحفظ دیا جائے گا۔صدر اوباما نے کہا ہے کہ وہ آنے والے ہفتوں میں کانگریس کے اراکین کے ساتھ مل کرایک مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کی کوشش کریں گے اور صحت عامہ کے نظام میں اصلاحات کے مخالفین کو متنبہ کیا کہ وہ ان کے مجوزہ منصوبے کو غلط انداز میں پیش کرنے سے گریز کری۔

متعلقہ عنوان :