گھڑیاں یکم نومبر سے پیچھے کی جائیں گی،صمصام بخاری

پیر 28 ستمبر 2009 19:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 ستمبر ۔2009ء) وفاقی کابینہ نے نیشنل ڈرنکنگ واٹر پالیسی، انرجی کنزرویشن بل، گلگت بلتستان ترقیاتی پیکج ، برونائی دارالسلام کی فوج کو تربیت دینے کے معاہدے سمیت اسلام آباد میں نیشنل لاء یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے ۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات صمصام بخاری نے کہاکہ کیری لوگر بل میں پاکستان کے مفادات کیخلاف کوئی شرط شامل نہیں کی گئیں، چینی کا معاملہ اتنا سنگین نہیں جتنا بنا دیا گیا ہے جبکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ نہیں بلکہ نیپرا کرے گی۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ گھڑیاں یکم نومبر سے پیچھے کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گندم ، چینی کی قیمتوں کی بھی جلد منظوری دی جائے گی جبکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں زیرغور نہیں آیا کیونکہ بجلی کی قیمتوں کا معاملہ نیپرا دیکھتی ہے اور اس میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت پالیسیاں بناتی ہے اور اس پر عملدرآمد کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہی ہوتی ہے۔

۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیری لوگر بل میں شرائط کو نرم کیا گیا ہے اور اس بل میں پاکستان کے مفادات کیخلاف کوئی شرط شامل نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ پاکستان کسی کیلئے نہیں بلکہ اپنی بقاء کیلئے لڑ رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں کوئی آپریشن شروع نہیں کیا گیا۔