حکومتی رٹ چیلنج کرنے والے دہشت گرد راہ فرار اختیا رکررہے ہیں،پیچھا کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا، وزیر اعظم، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عملی اقدام کئے، اب کوئی پاکستان کو دہشتگرد یا ناکام ریاست قرار دینے کی جرات نہیں کرسکتا ،پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہے اور صنعتی ترقی شروع ہوچکی، شہید بینظیر کے وعدوں کو پورا کرینگے، ،ملکی وسائل پر محنت کشوں کا برابر کا حق ہے، پاکستان کو عوامی اور فلاحی مملکت بنائیں گے، عوام ہی قوت کا سرچشمہ ہیں،نظریے کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے ہمیں عوام کو با اختیار بنانا ہو گا، یوسف رضا گیلانی کا بے نظیر ایمپلائیزسٹاک آپشن سکیم ورکرز کنونشن سے خطاب

جمعرات 1 اکتوبر 2009 17:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اکتوبر۔2009ء) وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے کہا ہے کہ حکومتی رٹ چیلنج کرنے والے دہشت گرد راہ فرار اختیا رکررہے ہیں،پیچھا کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکومت نے عملی اقدام کئے ہیں، اب کوئی پاکستان کو دہشتگرد یا ناکام ریاست قرار دینے کی جرات نہیں کرسکتا،پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور صنعتی ترقی شروع ہوچکی ہے، شہید بے نظیر بھٹو کے وعدوں کو پورا کرینگے، ملکی وسائل پر محنت کشوں کا برابر کا حق ہے، پاکستان کو عوامی اور فلاحی مملکت بنائیں گے، بینظیر بھٹو شہید اور ذوالفقار بھٹو کے منشور روٹی کپڑا اور مکان پر گامزن ہیں، عوام ہی قوت کا سرچشمہ ہیں، اس نظریے کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے ہمیں عوام کو با اختیار بنانا ہو گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو بے نظیر ایمپلائیزسٹاک آپشن سکیم ورکرز کنونشن سے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تقریب میں ”بے نظیر ایمپلائز سٹاک آپشن سکیم ،، کے تحت دوسرے مرحلے میں محنت کشوں اور مزدوروں میں حصص کے سر ٹیفکیٹ تقسیم کئے جا رہے ہیں یہ تقریب ہر اعتبار سے اس حقیقت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ ہم نے اپنے محنت کش، مزدور اور ورکرز ساتھیوں کے ساتھ جو وعدے کئے تھے، ان کی تکمیل کے لئے اقدامات جا ری ہیں۔

یہ تقریب ملکی تاریخ میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے اور آج کا دن مزدوروں اور محنت کشوں کی خوشی کا دن ہے۔ یہ وہ خواب تھا جو آج سے 40سال پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کے قیام کے وقت غریبوں اور مزدوروں کے محسن لیڈر ذوالفقار علی بھٹوشہید نے دیکھا تھا اور جس کا اظہار پارٹی منشور میں کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ محنت کش، مزدور، کسان، ہنر مند اور دستکار وطن عزیز کا وقار، پہچان اور شان ہیں۔

یہ اپنے خون پسینے سے اس دھرتی کو سجاتے ہیں۔ ان کی جدوجہد اور کوششوں سے ہی ہم دنیا میں سر اٹھا کر چلنے کے قابل ہیں اور ان سے ہی ہماری آئندہ نسلوں کی امنگوں اور آرزوؤں کی تکمیل وابستہ ہے۔وزیرا عظم نے کہاکہ اس ملک کے وسائل پر محنت کش اور مزدور طبقے کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کسی اور کا۔ پیپلز پارٹی محنت کشوں اور مزدوروں کو ان کے حقوق دلانے اور ان کو معاشرے میں عزت اور خوشحالی سے ہمکنار کرنے کے لئے گزشتہ چار عشروں سے جدوجہد کر رہی ہے۔

ہماری یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہم وطن عزیز کو حقیقی معنوں میں قائداعظم، شاعر مشرق، قائد عوام اور شہید جمہوریت کی امنگوں کے مطابق ایک جمہوری ،فلاحی ،اسلامی ریاست نہیں بنالیتے۔وزیر اعظم نے کہاکہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا وژن تھا کہ وطن عزیز میں استحصال، معاشی نا انصافی اور فکری جبر کی فرسودہ روایات کو ختم کر کے مساوات، انصاف اور جمہوریت پر مبنی عوامی فلاحی معاشرہ تشکیل دیا جائے ۔

شہید قائد نے عوام کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ دیا۔وزیر اعظم نے کہاکہ پیپلز پارٹی اپنے شہید قائد کی اس فکر کو آگے بڑھانے اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے ہر دور میں ہمیشہ کوشاں رہی ہے۔ہمیشہ کی طرح آج بھی ہم یقین رکھتے ہیں کہ عوام ہی قوت کا سرچشمہ ہیں، جمہوریت ہی ہماری سیاست ہے اور استحصال سے نجات ہی ہماری معاشی حکمت عملی ہے۔

عوام کو اپنی منزل کے تعین کاحق حاصل ہے اور اس نظریے کو حقیقت کاروپ دینے کیلئے ہمیں عوام کو با اختیار بنانا ہو گا۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ قائد عوام کے بعد عوام نے ان کی دختر اور اپنی مقبول لیڈر محترمہ بے نظیر بھٹو کو دومرتبہ ایوان اقتدار تک پہنچایا اور انہوں نے ہمیشہ عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لئے دور رس اقدامات کئے۔ بی بی شہید نے قوم سے جو وعدے کئے تھے وہ ہمیں یاد ہیں اورانشاء اللہ ہم ان کو پورا کریں گے۔

بی بی شہید نے وطن عزیر کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا عزم کیا تھا چنانچہ ہم نے اس پر عمل کیا جس کے نتائج آپ کے سامنے ہیں۔ آج الحمد اللہ دہشت گرد راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ وزیرا عظم نے کہاکہ معاشرے سے استحصالی نظام کو ختم کرکے عوام کو باوقار زندگی گزارنے کا موقع فراہم کرنا ہمارا نصب العین ہے۔ ہم اس مقدس سر زمین پر ایک ایسا منصفانہ اور مساوات پر مبنی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں جس میں ہر شہری کو معاشی ترقی اور سماجی فلاح وبہبود کے یکساں مواقع میسر ہوں۔

اسی نصب العین کی تکمیل کے لئے ہماری حکومت نے ڈیڑھ سال کے مختصر عرصے میں متعدد ایسے اقدامات اٹھائے ہیں جن سے اس نصب العین کے حصول کا راستہ ہموار ہوا ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور وسیلہء حق پروگرام کے ذریعے کم وسیلہ اور غریبوں کی اس انداز میں مالی معاونت کی جا رہی ہے کہ وہ معاشرے میں با عزت زندگی گذار سکیں اورخود اپنے خاندان کی کفالت کے قابل ہو سکیں۔

زرعی بینک کی طرف سے بے نظیر ٹریکٹر سکیم اور گرین کارڈ سکیم کے تحت کسانوں کو اربوں روپے کے قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔برطرف کئے گئے ملازمین کو بحال کیا گیا ہے۔سرکاری ملازمین کے لئے رہائشی سکیموں کا آغاز ہو چکا ہے۔سندھ میں بے نظیر بستیاں آباد کرنے کا منصوبہ تیار ہے۔لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے یقینی اور تسلی بخش اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹیکسٹائل پالیسی سامنے آچکی ہے۔گلگت/بلتستان کے عوام کو داخلی خودمختاری دی گئی ہے۔ صحت کے شعبہ میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔اللہ کے فضل سے ریکارڈ فصلیں ہو رہی ہیں۔پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوئی ہے۔سٹاک ایکسچینج میں حوصلہ افزاء بہتری دیکھی جاتی ہے۔ہم نے مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جس سے جمہوریت کو فروغ حاصل ہوا ہے۔

اب امن و امان کی صورتحال بہتر ہے اورصنعتی ترقی کا سلسلہ چل نکلا ہے ۔اب کسی کویہ جرأت نہیں کہ وہ پاکستان کو دہشت گرد یا ناکام ریاست قرار دینے کی بات کرسکے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری حکومت کی کوششوں اور اقدامات کے سلسلے کی ایک تاریخ ساز کڑی ”بے نظیر ایمپلائیز سٹاک آپشن سکیم ،، کا اجرا ہے جو اس سال 14 اگست کو شروع کی گئی۔اس سکیم سے تقریباً5لاکھ ایسے ورکرز کو فا ئدہ ہو گا جو سرکاری ملکیت میں چلنے والے تقریباً80کاروباری اداروں میں ملازمت کر رہے ہیں۔

سکیم کے تحت حکومت کے12فیصد حصص ملازمین میں تقسیم کئے جا رہے ہیں جن کی کل مالیت 100ارب روپے سے زائد ہے ۔ یہ حصص یقینا ملازمین کے لئے خوشحالی اور احساسِ ملکیت کا پیغام لائیں گے۔یہ سکیم کارکنوں میں کام کرنے کا نیا جوش و جذبہ پیدا کرے گی جو نہ صرف ادارے کی پیداواریت میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ مجموعی قومی پیداوار میں بھی اضافے کا پیش خیمہ ہو گی۔

اس سے ملک میں معاشی ترقی آئے گی اور مزدور خوشحال ہو گا۔ان اقدامات کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ امیر اور غریب کے درمیان موجود خلیج کو کم سے کم کیا جائے اور غیر مراعات یافتہ ، محروم اور امتیازی سلوک کے شکار طبقات کو ایسی اعانت فراہم کی جائے جو ان کی محرومیوں کو دور کرکے ان کے لئے خوشیوں کا پیغام لائیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جب بھی پیپلز پارٹی کو ایوان اقتدار میں پہنچنے کا موقع ملا اور اس نے محنت کش طبقے کی تقدیر بدلنے کی کوشش کی تو غیر جمہوری قوتوں نے محلاتی سازشوں اور سیاسی شعبدہ بازیوں سے اس کے راستے تنگ کر دئیے۔

قید و بند کی صعوبتیں، جلا وطنی کے عذاب، کوڑوں کی بارش، کردار کشی کے طوفان، ظلم و تشدد، جھوٹے مقدمات اور جان و مال کے نقصانات اس رشتہ اور تعلق کو ختم نہ کر سکے جو پاکستان پیپلز پارٹی اور اس ملک کے محنت کش اور محروم طبقہ کے درمیان سیاسی اور فکری سطح پر استوار ہو چکا ہے ۔سورج اور چاند اپنی گردش تبدیل کر سکتے ہیں، موسم اپنی ترتیب بدل سکتے ہیں لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کا محنت کش اور مزدور طبقہ سے رشتہ اور تعلق ختم نہیں ہو سکتا۔

ہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ پیپلز پارٹی نام ہے اس ملک کے ہر محنت کش کی آواز کا۔پیپلز پارٹی نام ہے مزدوروں کی ترجمانی کا۔پیپلز پارٹی نام ہے استحصال کے خاتمے کا۔پیپلز پارٹی نام ہے مساوات، انصاف اور عوامی راج کا ۔ہماری حکومت نے آپ کے لئے جو کچھ کیا، وہ محض ہمارے خلوص اور ارادے کی ایک جھلک ہے۔ یہ منزل نہیں بلکہ منزل کی طرف سفر کے دوران ایک سنگ میل ہے۔

ہماری حکومت میں ایسا نہیں ہوگا کہ کھیتوں میں ہل چلانے والے کی چنگیر میں روٹی نہ ہو۔ ہماری حکومت میں ایسا نہیں ہوگا کہ محنت کش کی محنت کا ثمر بنگلوں اور کوٹھیوں تک پہنچ جائے اور محنت کش کی جھونپڑی میں اس کا خاندان خالی ہاتھ بیٹھا رہے۔ہماری حکومت میں ایسا نہیں ہوگا کہ ٹیکسٹائل مل میں لاکھوں گز کپڑا تیار کرنے والے مزدور کی بیٹی سہاگ کے جوڑے سے محروم رہ جائے۔

ہماری حکومت میں ایسا نہیں ہوگا کہ ایک طبقہ مراعات حاصل کرتا رہے اور ان مراعات کی فراہمی کو یقینی بنانے والا طبقہ روٹی کو ترسے۔ انہوں نے کہاکہ ورکرز ویلفیئر فنڈمحنت کشوں اور مزدوروں کے لئے جو گرانقدر خدمات انجام دے رہا ہے میں ان سے بخوبی آگاہ ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ فنڈ کے 116سکولوں میں 73ہزار سے زائد طلباء و طالبات میٹرک تک مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

8ہزار بچوں کو سالانہ وظائف کی ادائیگی کی جاتی ہے جس میں پوسٹ گریجویٹ levelپر تمام اخراجات کی فراہمی شامل ہے۔محنت کشوں کے لئے صحت کی 80سے زائد سکیمیں مکمل کی گئی ہیں۔متوفی ورکرز کے اہل خانہ کے لئے 3لاکھ روپے کی Death Grantدی جاتی ہے ۔بیٹی کی شادی کے لئے 70ہزار روپے کی خصوصی گرانٹ فراہم کی جاتی ہے۔59ہزار سے زائد مکانات اور فلیٹس تعمیر کئے گئے ہیں جن میں مزدور رہائش پذیر ہیں۔

10ہزار سے زائد مکانات اور فلیٹس زیر تعمیر ہیں۔مجھے یہ جان کر بے پناہ خوشی ہوئی ہے کہ ورکرزویلفیئر فنڈ نے مستقبل کے منصوبوں کو حتمی شکل دے دی ہے جن کے تحت 8ہزار 6سو سے زائد ہاؤسنگ یونٹس بنائے جائیں گے ۔ان میں سے 10ہزار 4سو سے زائد یونٹس پر کام شروع ہو چکا ہے۔33نئے سکول تعمیر کئے جائیں گے۔36موجودہ سکولوں کی اپ گریڈیشن کی جائے گی۔23نئے ہسپتال قائم کئے جائیں گے۔

Burn and Trauma Centres قائم کئے جائیں گے۔سکھر، کراچی اور لاہور میں تین Para Medic and Nursing School بنائے جائیں گے۔KVC ہسپتال، کراچی سائیٹ کی اپ گریڈیشن کی جائے گی۔رحیم یار خان، حسن ابدال اور نواب شاہ میں ایک ایک ہسپتال تعمیر کیا جائے گا۔مجھے یاد ہے کہ ایک بار قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے جلسہٴ عام سے خطاب کرتے ہوئے مزدور اور محنت کش طبقے کی سیاسی بیداری کے حوالے سے انتہائی جذباتی لہجے میں کہا تھا: علامہ اقبال!گواہ رہنا، میں نے تیرے غریبوں کو جگا دیا ہے۔

آج میں بھی اپنے قائد کی روح کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ بھٹو صاحب ! گواہ رہنا، ہم نے آپ کے وعدہ کو پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا ہے ، جو آپ نے اس ملک کے غریب محنت کشوں سے کیا تھا۔ اگرمیں آج ایوان وزیراعظم میں ہوں تو یہ اس ملک کے محنت کشوں، مزدوروں، کسانوں اور عوام کے اعتماد کا نتیجہ ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم بنانے والے آپ ہیں۔

آپ نے مجھے جو عزت اور احترام دیا وہ میری سیاسی زندگی کا اثاثہ اور سرمایہ ہے۔ میں آپ سے غافل اور بے خبر نہیں رہ سکتا۔ یقین کیجئے، یوسف رضا گیلانی، اقتدار کے بغیر تو رہ سکتا ہے مگر آپ کے اعتماد کے بغیر نہیں رہ سکتا ۔ اس موقع پران میں تمام کارکنوں اور ملازمین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہیںآ ج حصص کے سرٹیفیکٹ دئیے جا رہے ہیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ وہ اور آپ سب اپنی ذمہ داری نہایت محنت اور دیانت داری کے ساتھ ادا کریں گے۔ اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کا دارومدار آپ پر ہے۔ آپ محنت کریں گے اور فرض شناسی کا مظاہرہ کریں گے تو ادارے کامیاب ہوں گے، پیداوار میں اضافہ ہو گا اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو گا۔ ملک خوشحال ہوگا تو آپ اور آپ کے ہم وطن بھی خوشحال ہوں گے۔۔