کل مقدار میں سے 70فیصد چینی شوگر ملز اپنے طور پر انڈسٹریل استعمال کیلئے زائد نرخوں پر فروخت کر رہی ہیں،ملک ندیم کامران

پیر 2 نومبر 2009 17:24

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 نومبر ۔2009ء)صوبائی وزیر خوراک ملک ندیم کامران نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں چینی کی کل مقدار میں سے 70فیصد چینی شوگر ملز اپنے طور پر زائد نرخوں پر انڈسٹریل استعمال کیلئے خود فروخت کر رہی ہیں جبکہ صرف30فیصد چینی کے کوٹہ کی عام صارفین تک 40روپے فی کلو گرام کے نرخوں پر فراہمی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے جس سے عہدہ برا ہونے کیلئے حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ روز چینی کی 40روپے فی کلو کے نرخوں پر فراہمی کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ جس میں سیکرٹری خوراک پنجاب سید طاہر رضا نقوی‘ ایڈیشنل سیکرٹری خوراک چوہدری اعجاز اور کین کمشنر پنجاب شاہد حسین کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ملک ندیم کامران نے کہا کہ پنجاب حکومت عام صارفین کے لئے مختص کردہ 30فیصد چینی کے کوٹہ کے انتظام کے تحت ضلع کی سطح پر ٹریڈرز اور کریانہ سٹورز پر چینی فراہم کر رہی ہے اور اس کوٹہ کے تحت فراہم کردہ چینی دکانوں پر40روپے فی کلو گرام کے نرخوں پر ہی دستیاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ 40روپے فی کلو سے زائد قیمت پر فروخت ہونے والی چینی وہ چینی ہے جو شوگر ملز اپنے طور پر انڈسٹریل استعمال کے لئے فروخت کر رہی ہیں اور اس چینی پر قیمت کی کوئی قید نہیں ہے۔