ڈینگی فیور کے مریضوں میں تیزی سے کمی آرہی ہے، نصیر خان،بخار میں مبتلا مریض ڈسپرین اور امبرین کی گولیوں سے پرہیز کریں، وفاقی وزیر صحت کی پریس کانفرنس

جمعرات 9 نومبر 2006 22:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9نومبر۔2006ء) ڈینگی فیور کے مریضوں میں علاج معالجے کے بعد تیزی کے ساتھ کمی آ رہی ہے اور اب جو اسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضوں کی سچارج ہونے والے مریضوں کے مقابلے میں تعداد میں کمی آرہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت نصیر خان نے جناح اسپتال میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی فیور دنیا کے تمام گرم علاقوں میں پایا جاتا ہے اور ڈینگی فیور سے ہر سال دنیا بھر میں 5 کروڑ افراد مرض سے متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس بیماری کا علاج دیر سے شروع کیا گیا جس کی وجہ سے سندھ اس مرض سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی فیور سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ حکومت بھرپور تعاون کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس مرض سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد سب سے کم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ جناح اسپتال کے جن مریضوں نے آغا خان اسپتال سے ٹیسٹ کروائے ہیں ان مریضوں کے ٹیسٹ کی رقم حکومت ادا کرے گی۔

وفاقی وزیر صحت نے بخار میں مبتلا مریضوں کو ڈسپرین اور اسپرین کی گولیاں لینے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر صحت کی پریس کانفرنس سے قبل جناح اسپتال کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے جناح اسپتال میں 9 نومبر تک لائے گئے مریضوں کی تفصیلات بتائیں- انہوں نے بتایا کہ اس مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں اورنگی، کورنگی، لانڈھی، ملیر اور گلشن اقبال شامل ہیں جہاں سے سب سے زیادہ مریض جناح اسپتال لائے گئے ہیں۔ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ جناح اسپتال میں ٹوٹل 367 مریضوں کو لایا گیا جس میں سے 86.9 فیصد مریض صحت یاب ہوگئے ہیں جبکہ 7 مریضوں کا انتقال ہوا۔

متعلقہ عنوان :