ہڈیاں جوڑنے میں بائیو گلاس کا استعمال اہم دریافت ہے، برطانوی ماہرین

پیر 28 اگست 2017 12:26

ہڈیاں جوڑنے میں بائیو گلاس کا استعمال اہم دریافت ہے، برطانوی ماہرین
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اگست2017ء) طبی سائنس میں مسلسل نئے تجربات میں سے ایک اہم بائیوگلاس کا امپلانٹ ہے۔اس طریقہ علاج کے تحت ہڈیوں کو جوڑنے میں قدرتی گلاس کا استعمال ہوتا ہے۔ بہت سے ممالک میں ڈاکٹر بائیوگلاس کی مدد سے ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو جوڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ بائیو گلاس بہت ہی خاص ہے جو نہ صرف ہڈیوں سے زیادہ مضبوط ہے بلکہ لچکدار ہونے کی سبب مڑ بھی سکتا ہے اس کی وجہ سے انفیکشن بھی نہیں ہوتا ہے۔

لندن کے معروف سرجن ایان تھامسن نے دنیا کا سب سے پہلا گلاس امپلانٹ کیا۔ انھوں نے پہلی بار یہ تجربہ ایک مریض کی آنکھ میں بائیو گلاس کی پلیٹ ڈال کر کیا تھا۔تقریبا 15 سال پہلے ایان تھامسن نے اس مریض کی آنکھ میں بائیوگلاس کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ڈال کر ایک نیا تجربہ کیا۔

(جاری ہے)

اس وقت سے وہ مریض نہ صرف صحت مند ہیں بلکہ اپنی آنکھوں سے اچھی طرح دیکھ بھی سکتے ہیں۔

جب یہ تجربہ کامیاب رہا تو ایان تھامسن نے جسم کے دوسرے ٹوٹے اعضا کو درست کرنے کے لیے اس کانچ کا استعمال کیا۔ پروفیسر تھامسن نے بائیوگلاس کے امپلانٹ کی مدد سے ایسے تقریبا 100 مریضوں کا علاج کیا ہے جو حادثے کا شکار ہوئے تھے۔پروفیسر تھامسن کے مطابق، بائیوگلاس کا امپلانٹ کئی بار مریض کی اپنی ہڈی سے بھی بہتر کام کرتا ہے۔ بائیوگلاس کا امپلانٹ جسم آسانی سے اپنا لیتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیوں اور پٹھوں کے درمیان ایک اچھی مطابقت پیدا ہوتی ہے اور نئی ہڈیوں کے پنپنے کے لیے خلیوں کی پیداوار شروع ہوجاتی ہے۔