چینی سائنسدانوں کی ناقابل انفیکشنز کا باعث بننے والے زہریلے کھٹمل کی دریافت

جمعرات 31 اگست 2017 16:25

چینی سائنسدانوں  کی ناقابل انفیکشنز کا باعث بننے والے زہریلے کھٹمل ..
ہانگ کانگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 اگست2017ء) ہانگ کانگ پولی ٹیکنیک یونیورسٹی کے محققین نے ایک نیا ابھرتا ہوا کھٹمل (سپر برگ ) دریافت کیا ہے جو مقابلتاً صحت مند افراد میں ناقابل علاج انفیکشن پیدا کر سکتا ہے ، یہ نتائج گذشتہ روز عام کئے گئے ہیں ، سپر برگ (کھٹمل) جو ایس ٹی 11کاربا پینیئم ۔ریزسٹینٹ ہائپر وائی رو لینٹ کلیب سائیلا نمونیا (ایس ٹی 11سی آر ۔

ایچ وی کے پی ) کے نام سے مشہور ہے ، انتہائی قابل منتقل ،ہائپر ریزسٹنٹ اور ہائپر وائرولینٹ ہے ۔یہ بات یونیورسٹی کے شعبہ اپیلائیڈ بیالوجی و کیمیکل ٹیکنالوجی (اے بی سی ٹی ) میں چائرو سائنسز کی پارٹنر سٹیٹ کی لیبارٹری کی طرف سے یہ نتائج شائع کئے گئے ہیں ،اے بی سی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر چین شینگ نے چین کے محققین کے ساتھ اشتراک عمل کیا تھا اور فروری 2016ء میں جی جیانگ یونیورسٹی کے دوسرے ملحقہ ہسپتال میں نمونیا کی ایک مہلک وبا کے بارے میں تحقیقات کیں ، اس جائزے میں پانچ مریضوں پر تحقیقات کی گئی جن کا متعدد ٹروما کے آپریشنز کئے گئے ،ان تمام کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو ) میں منتقل کیا گیا جہاں انہیں شدید نمونیا لاحق ہوا ، جہاں وہ خون میں فاسد مادے کے سرایت کرنے اوردیگر متعدد اعضاء کے کام چھوڑنے کی وجہ سے انتقال کر گئے ، ان پانچوں مریضوں کی وجوہ کا کاربا پینیئم ۔

(جاری ہے)

ریزسٹینٹ کلیب سائلا نمونیا (سی آر کے پی ) پایا گیا ، یہ ایک ایسی قسم ہے جس کی قبل ازیں سپر برگ کے طورپر وضاحت کی گئی ہے جس کا تعلق سی آر کے پی کی ایس ٹی 11سے ہے جو کہ ایشیاء میں انتہائی پائی جانیوالی قابل منتقل سی آر کے پی علامات ہیں ۔