جان بچانے والی ادویات کی تیاری، انہیں محفوظ کرنے اورسپلائی کے حوالے سے سخت قانون ہونا چاہیے، بابر اعوان

منگل 19 جنوری 2010 18:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔19جنوری۔ 2010ء) وفاقی وزیر قانون و انصاف ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی تیاری، انہیں محفوظ کرنے اور اس کی سپلائی کے حوالے سے سخت قانون ہونا چاہیے، اس بارے میں قائمہ کمیٹی میں تجاویز دیں گے۔ منگل کو وفاقی وزیر ڈاکٹر بابر اعوان نے قرارداد پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ قرارداد کی ایوان سے منظوری کے بعد اس کی کاپی متعلقہ وزارت یا ادارہ کو بھجوا دی جاتی ہے۔

رول 169 میں یہ واضح طور پرلکھا ہوا ہے۔ بابر اعوان نے بتایا کہ قرارداد میں تین مسائل پر بحث کی گئی ہے۔ حکومت جعلی ادویات کی ورک تھام کے حوالے سے اس قرارداد کی حمایت کرتی ہے اور وہ اقدامات بھی کر رہی ہے۔ قرارداد پر بحث کی سفارشات صوبوں کے حوالے بھی کریں گے کیونکہ یہ ایک صوبائی معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

بابر اعوان نے بتایا کہ جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے قانون سازی موجود ہے، ڈرگ انسپکٹروں کی کارکردگی موثر نہیں ہے۔

ان کے حوالے سے ذمہ داریوں کی درست ادائیگی نہ کرنے اور دیگر الزامات میں کس حد تک صداقت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے، دیہی علاقوں میں یہ عطائی ڈاکٹر بیٹھے ہیں، وہ بڑے موثر ہیں۔ انہوں نے کاہ کہ اس حوالے سے پرائیویٹ ممبرز بل قائمہ کمیٹی کے پاس ہے، ہماری درخواست ہے کہ اس کو ایوان میں واپس لایا جائے۔ مختلف کمیٹیوں میں 8 بل اس طرح التواء میں ہیں۔ بابر اعوان نے کہا کہ حکومت ان تمام نکات کو جو قرارداد پر بحث میں اٹھائے گئے ان پر عمل کرے گی۔ جان بچانے والی ادویات کی تیاری، محفوظ کرنا اور اس کی سپلائی کے حوالے سے قانون سخت ہونا چاہیے، اس بارے میں ہم کمیٹی میں تجاویز دیں گے۔

متعلقہ عنوان :