سندھ اسمبلی کا اجلاس اپوزیشن رکن غلام نبی شورو کے انتقال کے باعث ملتوی،6481 ملین روپے سے یکم جولائی 2003ء سے 30 جون 2005ء کے دوران پرانی گاڑیوں کی جگہ 12 نئی گاڑیاں خریدی گئیں ،یکم جنوری 2003ء سے 30 جون 2004ء کے دوران اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو مہیا کردہ ادویات پر کل 10 کروڑ 4 لاکھ روپے خرچ ہوئے، اپوزیشن رکن کے سوال پر صوبائی وزیر شعیب بخاری کا جواب

منگل 14 نومبر 2006 14:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14نومبر۔2006ء) سندھ اسمبلی کا اجلاس پیپلزپارٹی کے کوٹری جامشورو سے رکن اسمبلی غلام نبی شورو کے انتقال کے باعث کارروائی کے دوران بدھ تک ملتوی کردیا گیا، سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کو صبح گیارہ بجکر 35 منٹ پر اسپیکر سید مظفر حسین شاہ کی صدارت میں شروع ہوا، منگل کو پرائیویٹ ممبر ڈے تھا، تلاوت و نعت خوانی کے بعد کوئٹہ میں بم دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی جس کے بعد وقفہ سوالات کا آغاز ہوا۔

منگل کو صوبائی محکمہ محنت سے متعلق سوالات تھے صوبائی وزیر محنت عادل صدیقی کی جگہ صوبائی وزیر شعیب بخاری نے سوالات کے جوابات دیئے۔ وقفہ سوالات کے دوران شعیب بخاری کو ایک موقع پر دشواری کا سامنا کرنا پڑا تاہم دیگر وزراء کی مدد سے جلد ہی وہ ضمنی سوالات کے جوابات دے گئے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کے رکن حمید اللہ ایڈووکیٹ کی جانب سے سوال پوچھا گیا تھا کہ یکم جولائی 2003ء سے 30 جون 2005ء تک کے عرصہ میں ادارہ سماجی بہبود سندھ (سیسی)کراچی نے کتنی گاڑیاں خریدیں اور ان کی مالیت اور استعمال کی نوعیت کیا تھی، جس کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 6481 ملین روپے کے منظور کردہ بجٹ کی مختص رقم سے یکم جولائی 2003ء سے 30 جون 2005ء کے دوران پرانی گاڑیوں کی جگہ 12 نئی گاڑیاں خریدی گئیں، اس کے علاوہ درج بالا بجٹ سے دو گاڑیاں، ایک ڈائریکٹر آئی ٹی اور ایک سوزوکی پک اپ عام ڈیوٹی کے لئے بھی خریدی گئی ہیں جس میں 2003-04ء کے منظور شدہ بجٹ سے اسٹاف کار 10 لاکھ روپے اور ایمبولینس 8 لاکھ روپے سے خریدی گئی جبکہ 2004-05ء کے منظور شدہ بجٹ سے اسٹاف کار 26 لاکھ 97 ہزار روپے اور ایمبولینس 15 لاکھ 84 ہزار روپے میں خریدی گئی، اس جواب پر اپوزیشن لیڈر نثار احمد کھوڑو نے ضمنی سوال میں پوچھا کہ کون سا ایک افسر تھا جس کے لئے 26 لاکھ 97 ہزار کی گاڑی خرید گئی جبکہ ایمبولینس 15 لاکھ 84 ہزار کی خریدی گئی جس پر صوبائی وزیر شعیب بخاری کچھ دیر جواب نہ دے سکے پھر انہوں نے بتایا کہ اس گاڑی کو ایمبولینس میں تبدیل کردیا گیا ہے، جس پر ان کے اور نثار کھوڑو کے درمیان کچھ دیر بحث بھی ہوئی اور صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ نیا سوال ہے، اپوزیشن رکن سسی پلیجو، شمع مٹھانی و دیگر کے بھی ضمنی سوال میں گاڑی کا ماڈل اور ایمبولینس میں منتقل کرنے کی وجوہات دریافت کیں، جس پر شعیب بخاری نے بتایا کہ یہ ایک 25 سیٹر کوسٹر ہے جس میں جدید مشین لگا کر ایمبولینس بنادیا گیا ہے۔

اس سے قبل حمید اللہ خان ایڈووکیٹ کے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ یکم جنوری 2003ء سے 30 جون 2004ء تک کے دوران ملازمین ادارہ سماجی بہبود سندھ (سیسی) کی جانب سے اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو مہیا کردہ ادویات پر کل 10 کروڑ 4 لاکھ 99 ہزار 931 روپے خرچ ہوئے جس میں 4 کروڑ 87 لاکھ 61 ہزار 414 روپے اسپتالوں پر اور 5 کروڑ 17 لاکھ 38 ہزار 515 روپے ڈسپنسریوں پر خرچ ہوئے جبکہ اسپتالوں میں آلات کی خریداری پر 6 کروڑ 28 لاکھ 4 ہزار 897 روپے جبکہ ڈسپنسریوں میں آلات پر 5 لاکھ 36 ہزار 535 روپے خرچ ہوئے۔

وقفہ سوالات جاری تھا کہ اسپیکر منظور حسین شاہ نے ایوان کو بتایا کہ پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی غلام نبی شورو انتقال کرگئے جس کے بعد رکن اسمبلی نصراللہ شجیع نے ایوان میں فاتحہ خوانی کرائی اور اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :