مہمند ایجنسی  نامعلوم مسلح افراد نے  سر کاری سکول  صحت کے بنیادی مرکز اور قبائلی سر دار کے مکان کو بم دھماکوں سے ا ڑا دیا

اتوار 7 فروری 2010 17:43

مہمند ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7فروری۔2010ء) نامعلوم مسلح افراد نے لڑکوں کے ایک سرکاری سکول، صحت کے ایک بنیادی مرکز اور ایک قبائلی سردار کے مکان کو بم دھماکوں سے تباہ کر دیا ہے۔پولیٹکل انتظامیہ مہمند ایجنسی کے ایک اہلکار نے برطانوی ریڈیو کو بتایا کہ سکول کو تباہ کرنے کا واقعہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صدر مقام غلنئی سے تقریبا تیس کلومیٹر دور شمال کی جانب تحصیل صافی کے علاقے چمرکنڈ میں اس وقت پیش آیا جب نامعلوم مسلح افراد نے لڑکوں کے ایک سرکاری مڈل سکول کو دو دھماکوں میں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد سکول کی عمارت میں نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے تمام کمرے تباہ ہوگئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سکول میں کوئی ایسا کمرہ نہیں بچا ہے جو استعمال کے قابل ہوں۔

(جاری ہے)

ابھی تک کسی تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ہلکار کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ تحصیل صافی میں ہی نامعلوم شدت پسندوں نے بنیادی صحت کے ایک مرکز کو بھی بارودی مواد سے تباہ کر دیا ہے جس سے لاکھوں روپے مالیت کی ادویات ضائع ہوگئی ہیں۔

اہلکار نے بتایا کہ چمرکنڈ کے علاقے میں حکومت کے ایک حامی قبائلی سردار ملک بشیر کے مکان پر بھی نامعلوم شدت پسندوں نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے البتہ مکان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔مہمند ایجنسی میں گزشتہ چند ماہ کے دوران کئی سکولوں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ اس واقعہ سے ایک دن قبل صوبہ سرحد کے ضلع بنوں میں میں بھی لڑکیوں کے ایک سکول کو تباہ کیا گیا تھا۔