سال 2016 میں 71 لاکھ افراد تمباکو نوشی سے لقمہ اجل بنے

لوگوں کی بڑی تعداد کی صحت خوراک کی کمی اور ذہنی انتشار کے باعث خراب بھی ہوئی، گلوبل برڈن آف ڈیزیز

ہفتہ 16 ستمبر 2017 11:58

سال 2016 میں 71 لاکھ افراد تمباکو نوشی سے لقمہ اجل بنے
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2017ء)دنیا بھر میں جہاں پرتشدد اور خانہ جنگی کے واقعات میں جانوں کا زیاں ہوا ہے،وہیں تمباکو نوشی اور دل کے عارضے کے باعث بھی لاکھوں لوگ موت کے منہ میں چلے گئے ،اس کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد کی صحت خوراک کی کمی اور ذہنی انتشار کے باعث خراب بھی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گلوبل برڈن آف ڈیزیز نامی ادارے کی جانب سے 2016 کی ہلاکتوں کے اعداد و شمارمیں بتایاگیا کے مطابق130 ممالک میں 2500 ماہرین کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ دنیا بھر میں 5 میں سے ایک شخص خوراک کی کمی کے باعث موت کے منہ میں گیا اور صرف تمباکو نوشی کے باعث ہی 71 لاکھ افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں، دی لانسٹ میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایاگیاہے کہ دنیا بھر میں دہشت گردی میں اضافہ دیکھنے میں آیا،اس کے علاوہ 2016 میں تمباکو نوشی سے 71 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے گئے،دل کے عارضے میں مبتلا تقریبا ساڑھے 9 لاکھ افراد لقمہ اجل بنے۔

گزشتہ برس کے حاصل اعداد وشمار میں دماغی امراض میں مبتلا افراد کی تعداد میں بڑی حد تک اضافہ دیکھا گیا اور تقریبا 1 ارب سے زائد افراد مختلف دماغی امراض کا شکار ہیں۔