بھارت مذاکرات میں کشمیر کو شامل نہیں کر نا چاہتا ہے، جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرینگے، تجاویز کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں، وزیراعظم، ججز کا تقرر قانون کے مطابق کریں گے، روٹی کپڑا اور مکان کے منشور پر عملدرآمد کی اشد ضرورت ہے، ملک بھر میں کم آمدنی اور غریب طبقات کیلئے پانچ اور سات مرلہ رہائشی سکیم کے آغاز کیلئے منصوبے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سیکٹر آئی سولہ کے پلاٹس کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

جمعرات 11 فروری 2010 18:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔11فروری۔2010ء) وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت مذاکرات میں کشمیر کو شامل نہیں کر نا چاہتا ہے۔ ہم جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کر ینگے۔ پاکستان کی تجاویز کے جواب کا انتظار کررہے ہیں۔ ججز کا تقرر قانون کے مطابق کریں گے۔ روٹی کپڑا اور مکان کے منشور پر عملدرآمد کی اشد ضرورت ہے۔ ملک بھر میں کم آمدنی اور غریب طبقات کیلئے پانچ اور سات مرلہ رہائشی سکیم کے آغاز کے لیے منصوبے کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔

جمعرات کو اسلام آباد میں کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سیکٹر آئی سولہ کے پلاٹس کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب اوربعد ازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دو مہذب معاشروں کے درمیان پیش رفت بات چیت ہی کے ذریعے ممکن ہو تی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس موقع پر یہ تاثر اخذ کرنا قبل از وقت ہو گا کہ بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے سطح پر آئندہ بات چیت میں مسئلہ کشمیر کو شامل نہیں کرنا چاہتا۔

انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے دفاتر خارجہ کے درمیان رابطے اور باہمی طور پر ایجنڈا لیے جانے کے بعد ہی حتمی طور پر یہ فیصلہ ہو گا کہ کن معاملات یا تنازعات پر بات چیت ہوناہے۔انھوں نے کہا کہ کشمیر کو جامع مذاکرات کاحصہ بنانے کے سوال پر بھارت کے جواب کا انتظار کرنا چاہیے، جامع مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں،مذاکرات کے نتائج کے حوالے سے جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرناچاہئے۔

اسلام آباد میں پانی کی قلت موجود ہے ۔ اسی لیے سی ڈی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لیے موثر حکمت عملی اور منصوبہ بندی کی جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ججز کی تقرری قانون کے مطابق ہو گی ۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئے ہوئے ابھی دو سال ہو ئے ہیں ججز کی تقرری کے بارے میں ٹائم فریم سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم سے کیوں ٹائم فریم مانگا جا رہا ہے عدلیہ کو بھی احسا س ہوگا کہ حکومت اس حوالے سے کام کررہی ہے۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں جو بھی نیا سیکٹر کھلے گا اس میں متوسط اور کم آمدنی کے لوگوں کے لیے کوٹہ مختص ہوگا انہوں نے کہا کہ مختلف سیکٹرز کے حوالے سے لوگوں نے کافی عرصے سے درخواستیں دے رکھی تھیں ۔ ناگزیر وجوہات کی بنا پر پلاٹ الاٹ نہ ہو سکیں ۔ ہم جیسے ہی برسراقتدار آئے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ سیکٹرز میں تمام ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جائیں ۔

تمام سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایاجائے اور ان سیکٹرز میں پارک سکول گیس بجلی اورٹیلیفون کی سہولیات ترجیحی بنیادوں پر ہونی چاہئیں۔ اسلام آباد میں پانی کی کمی نہیں آنی چاہیے اس حوالے سے سی ڈی اے جنگی بنیادوں پر کام کرے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آلودہ پانی کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کی بیماریوں کی شکایت بھی بڑھ رہی ہیں یہ وبا تیزی سے پھیل رہی ہے وزیراعظم پروگرام کے تحت اس مرض پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ اس بیماری پر قابو پایا جا سکے ۔

انہوں نے اسلام آباد کے نواحی علاقے سید پور میں گیس کی فراہمی کا اعلان کیا اور سی ڈی اے کو رین واٹر ہاروسٹینگ کے منصوبے کو تیزی سے مکمل کیے جائیں ۔ اسلام آباد میں کم آمدنی کے طبقوں کو سہولیات کی فراہمی پر توجہ دی جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریبوں اور کم آمدنی کے حامل طبقات کو پانچ مرلہ اور سات مرلہ رہائشی سکیم کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ منصوبہ اراکین پارلیمنٹ کے توسط سے مکمل کیا جائے گا اور اراکین اپنے ترقیاتی فنڈز سے لوگوں کو اس سکیم کے تحت فندز مہیا کریں گے تاکہ وہ زمینیں خرید سکیں اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ قبضہ گروپوں سے زمینیں واگزار کراکے قانونی طورپر پانچ اور سات مرلہ کی سکیمیں شروع کرنے کی حکمت عملی تیار کی جائیں ۔نہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو گھمبیر مسائل کا سامنا ہے۔

اسلام آباد کے نئے سیکٹرز میں غریبوں کیلئے بھی کوٹہ ہوناچاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں پانی کی کمی کے مسئلے کو دور کرنے کیلئے فوری اقدامات کیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت شہید زوالفقار علی بھٹو کے منشور روٹی، کپڑا اور مکان پر عمل در آمد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔اس موقع پر وزیر اعظم نے سید پور میں سوئی گیس کی فراہمی کا اعلان کیا۔