عمرکوٹ میں خسرہ پھیلنے کے نتجے میں دو ہفتوں کے دوران دس بچے جاں بحق ،ْ درجن بچے ہسپتال داخل

سابھری گاؤں کے قریب گیپسی کالونی میں 800 خاندان آباد ہیں جہاں دوہفتے قبل خسرہ پھیل گیا تھا ،ْ استار جوگی

منگل 26 ستمبر 2017 16:41

عمرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2017ء) عمرکوٹ میں خسرہ پھیلنے کے نتجے میں دو ہفتوں کے دوران کم ازکم 10 بچے جاں بحق اور ایک درجن بچوں کو ہسپتالوں میں داخل کرادیا گیا ہے۔ضلع عمر کوٹ کے علاقے کنری کی مٹھو کالونی میں 8 سو سے زائد گھرانوں کے بچے خسرے سے متاثر ہوگئے ہیں۔معروف سپیرا ستار جوگی کے مطابق سابھری گاؤں کے قریب گیپسی کالونی میں 800 خاندان آباد ہیں جہاں دوہفتے قبل خسرہ پھیل گیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ علاقہ مکین صحت، شفاف پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی کمی اور غربت کا شکار ہیں جبکہ معمول کی ویکسی نیشن کی سہولت سے بھی محروم ہیں۔ مقامی رہائشی خیم چند کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا رام چند کو تیز بخار، کھانسی، نزلہ، گلے کی خراش اور آنکھوں میں درد اور جسم میں سفید دھبے ہوگئے تھے تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور ایک ہفتے قبل رام چند جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

لونگ جوگی کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا پریم اور محلے کے دیگر 35 بچوں کو ہسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ برادری کے افراد غربت کا شکار ہیں اور کمانے کی غرض سے پاکستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہیں جبکہ ان کے بچے کالونی میں ہی ٹھہرے ہوتے ہیں لیکن وہ معمول کی ویکسین کے لیے نہیں جاسکتے ہیں جس کے نتیجے میں بچوں کی اموات ہورہی ہیں۔

سجن جوگی کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کے علاج کیلئے روایتی طریقوں کے علاوہ نجی ہسپتالوں میں بہت پیسہ خرچ کرچکے ہیں لیکن اپنے دم توڑتے بچوں کو بچانے میں ناکام ہیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) عمرکوٹ کارمون مال نے بچوں میں خسرہ پھیلنے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جب ویکسین کے رضاکار گیپسی کالونی کا دورہ کرتے ہیں وہاں کے رہائشی وہاں موجود نہیں ہوتے اور وہ کمائی کی غرض کہیں اور موجود ہوتے ہیں۔گاؤں کے اسکول استاد لائق ساند نے ڈی ایچ او کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ کمائی کے لیے صرف مرد حضرات گاؤں سے باہر جاتے ہیں لیکن بچے اسکول میں داخل ہیں اور گاؤں میں اپنے گھروں میں ہی رہتے ہیں۔حکومت کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :