جموں---سرکاری دفاترمیں سگریٹ اورتمباکو نوشی پر پابندی عائد کر دی گئی

اتوار 7 مارچ 2010 12:45

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔07مارچ۔2010ء)اگلی دفعہ سکریٹریٹ میں سگریٹ پینے سے قبل اب آپ کو سوچنا پڑے گا کیونکہ ریاستی سرکار نے سرکاری دفاتر میں سگریٹ پینے کیخلاف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاستی سرکار نے اعلی اختیار والے افراد کونامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو سگریٹ اور تمباکو سے جڑی دیگرچیزیں پینے والوں کیخلاف جرمانہ عائد کرسکتے ہیں اگر وہ عام جگہوں پر پینے کے مرتکب پائے گئے ۔

کٹھ پتلی ریاستی سرکار Prohibition of Advertisement and Regulation of Trade and Commerce, Production, Supply and Distributionایکٹ مجریہ 2003کا اطلاق عمل میں لانے جارہی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے COTPA 2003قانون کی خلاف ورزی کرنے کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے کیونکہ یہ قانون پارلیمنٹ نے منظور کیا اور اس کا اطلاق جموں و کشمیر سمیت تمام ریاستوں میں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ نے سیکریٹریٹ میں تمام محکموں کے سربراہان سے کہا ہے کہ وہ اس قانون کا اطلاق سختی سے لاگو کرے۔

اس کے علاوہ جی اے ڈی نے ایسے افسران کی ایک لسٹ مرتب کی ہے جس کو اس بات کا اختیار دیا جارہا ہے جو سگریٹ پینے والوں پر جرمانہ عائد کریں ۔ یہ لسٹ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو بھیج دیاگیا ہے جس کو قانون کا اطلاق کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اس سلسلے میں آئندہ چند روز کے اندر باضابطہ طور پر ایک سرکیولر جاری کر رہا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کی سیکورٹی وِنگ جو سکریٹریٹ کی حفاظت پر معمور ہے نے پہلے ہی اس بات کو ممکن بنا دیا ہے کہ کسی بھی شخص کو تمباکو اشیاسمیت سکریٹریٹ میں آنے کی اجازت نہ دی جائے۔ اس قانون کی رو سے اگر کسی عام جگہ پر کوئی شخص سگریٹ یا تمباکو کی دیگر اشیاکا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا چاہے وہ آڈیٹوریم ہو ، اسپتال ہو ، ریلوے ویٹنگ روم ہو ، ہوٹل ہوں اور سرکاری دفاتر کے علاوہ عدالتیں ، شاپنگ مال ، سنیما ہال، تعلیمی ادارے ،لائبریریز،بیت الخلااوردیگرجگہیں ہوں جہاں لوگوں کا آنا جانا ہو تو وہاں سگریٹ یا کسی بھی قسم کی تمباکو نوشی نہیں کی جاسکتی۔