لاہور، ایف آئی ا ے کے سپیشل انوسٹی گیشن یونٹ کی عمارت کو خود کش دھماکے سے اڑا دیا گیا، بچی اور خاتون سمیت 13 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی، دو منزلہ عمارت زمین بوس ہونے سے کئی لوگ ملبے تلے دب گئے، قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ۔اپ ڈیٹ

پیر 8 مارچ 2010 10:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ ۔2010ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ ماڈل ٹاؤن میں واقع ایف آئی ا ے کے سپیشل انوسٹی گیشن یونٹ کی عمارت کو خود کش دھماکے سے اڑا دیا گیا جسکے نتیجے میں بچی اور خاتون سمیت13افراد جاں بحق جبکہ درجنوں شدید زخمی ہو گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ،دھماکے سے دو منزلہ عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہو گئی جس کی وجہ سے کئی لوگ ملبے تل دب گئے ، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے مختلف ہسپتالوں میں پہنچایا جبکہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر کے ایمر جنسیز کو خالی کروا لیا گیا ، دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے ایک کلو میٹر کی حدود میں واقعہ عمارتیں لرز کر رہ گئیں اور انکے شیشے ٹوٹ گئے جس سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سوار کی صبح 8بجکر 16منٹ پر دھماکہ خیز مواد سے بھری کار کو ماڈل ٹاؤن ( کے بلاک ) میں واقع وزارت داخلہ پنجاب کے ماتحت کام کرنے والے ایف آئی اے کے سپیشل انوسٹی گیشن یونٹ کی دو منزلہ عمارت سے ٹکرا دیا گیا ۔ عینی شاہدین کے مطابق عمارت میں داخلے کے لئے دو راستے استعمال کئے جاتے تھے ، خود کش بمبار نے کار کو پہلے ایک دروازے سے داخل کرنے کی کوشش کی لیکن وہاں بیرئیر لگے ہونے کی وجہ سے وہ کامیاب نہ ہو سکا اسکے بعد اس نے دوسرے دروازے سے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو سیکورٹی اہلکاروں نے اسے چیک کرنے کی غرض سے روکنے کی کوشش کی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں دو منزلہ عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہو گئی اور ہر طرف دھویں کے بادل چھا گئے ۔

دھماکے کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک بچی اور خاتون سمیت13افراد جاں بحق جبکہ درجنوں شدید زخمی ہو گئے جبکہ کئی لوگ زمین بوس ہونے والی عمارت کے نیچے دب گئے ۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، ریسکیو 1122، ایدھی اور دیگر فلاحی تنظیموں کی ایمبولینسز اور دیگر اداروں کی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے مختلف ہسپتالوں میں پہنچایا ۔

دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے ایک کلو میٹر تک واقع عمارتیں لرز کر رہ گئیں جبکہ قریب واقعہ عمارتیں شدید متاثر ہوئیں جبکہ اس سے گھروں میں کھڑی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متاثرہ عمارت اور اردگرد کے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ۔

متعلقہ عنوان :