وزیر اعظم نے شوگر ملوں میں گنے کے نرخ شوگر اجزاء کی تناسب سے متعین کرنے بارے وفاقی وزارت خوراک و زراعت کی تجویز منظور کرلی

جمعہ 17 نومبر 2006 12:17

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین17نومبر2006 ) وزیر اعظم شوکت عزیز نے شوگر ملوں میں گنے کے نرخ شوگر اجزاء کی تناسب سے متعین کرنے کے بارے میں وفاقی وزارت خوراک و زراعت کی تجویز منظور کرلی ہے اور اس فارمولے کو نافذ کرنے کیلئے جامع سفارشات کی تیاری کیلئے وفاقی سیکرٹری خوراک و زراعت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے ۔ وفاقی وزارت خوراک و زراعت کے ذرائع نے گزشتہ روز بتایا کہ وزیر اعظم شوکت عزیز نے وزارت کی طرف سے بھجوائی گئی ایک سمری کی منظوری دے دی ہے جس میں گنے کے نرخ شرح شوگر کے مطابق متعین کئے جانے تجویز کئے گئے ہیں اور اس بارے میں وزیر اعظم نے وفاقی سیکرٹری خوراک و زراعت اسماعیل قریشی کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کردی ہے جوسفارشات تیار کرکے تین ماہ کے اندر وزیر اعظم کو پیش کرے گی ذرائع نے بتایا کہ وفاقی سیکرٹری خوراک و زراعت نے جو مذکورہ فارمولے کے عملی نفاذ کے بارے میں طریقہ کار طے کرے گی ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ گنے میں شوگر اجزا کی شرح کے لحاظ سے ادائیگی سے ملک میں چینی کی پیداوار میں شدید اضافہ ہوگا گنے کے نرخوں اورکریشنگ سیزن شروع کرنے کے بارے میں مسائل کا مستقل بنیادوں پر خاتمہ ہوگا ذرائع نے بتایا کہ اس وقت کسان گنے کی ایسی اقسام کاشت کرتے ہیں جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے لیکن ان میں شوگر کی مقدار کم ہوتیہے جبکہ شوگر ملیں کریشنگ سیزن تاخیر سے شروع کرتی ہیں تاکہ گنے میں زیادہ شوگر ہو اور گنے کا وزن شدید سردی سے کم ہوجائے اور انہیں کم ادائیگی پر زیادہ منافع حاصل ہو ۔

شرح شوگر کے نئے فارمولے سے جہاں ملک میں شوگر کی زیادہ پیداوار دینے والی گنے کی اقسام کاشت ہوں گی بلکہ معیاری گنا کاشت کرنے پر کاشتکاروں کو اضافی رقوم بھی ملا کریں گی ۔ ذرائع نے بتایا کہ گنے میں اوسط شرح شوگر 8.5 کلو گرام فی 40کلوگرام گنا رکھی جائے گی اس شرح سے کم گنے پر کسانوں سے کٹوتی ہوا کرے گی جبکہ اس شرح سے زائد ملنے پر اضافی نرخ دیے جائیں گے ذرائع نے بتایا کہ شوگر ملز مالکان نے مذکورہ فارمولے پر تو رضا مندی ظاہر کی ہے لیکن شرح شوگر کے تعین اور شوگر ملوں میں اس کی خاطر کین کمشنر کے نمائندوں کی تعیناتی سے اختلافات کئے ہیں جس پر بات کی جارہی ہے ۔