گرمیوں میں کم پانی پینے سے گردے میں پتھری ہوسکتی ہے‘طبی ماہرین

بدھ 10 مارچ 2010 18:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔10مارچ۔ 2010ء) پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و جنرل ہسپتال کے ایسوسی ایٹ پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر ممتاز احمد اور یونانی میڈیکل آفیسر قاضی ایم اے خالد نے کہا ہے کہ موسم گرما میں گردے میں پتھری کے مریض خصوصی احتیاط برتیں۔ گرمیوں میں گردوں کی پتھری اور دیگر امراض گردہ میں تیزی سے اضافہ ہوجاتا ہے۔ طبی ماہرین نے کہا کہ گرمی میں گردے کے مریضوں کو زیادہ پانی پینا چاہئے تاکہ پیشاب میں پتھری بنانے والے اجزا کو خارج ہونے میں مدد ملتی رہے کیونکہ یہی رسوب دار اجزا کم پانی کی وجہ سے گردے میں جم کر پتھری کی شکل اختیار کرجاتے ہیں۔

جو لوگ گرمیوں میں پانی کم استعمال کرتے ہیں انہیں گردے کی پتھری کے مرض کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

یونانی میڈیکل آفیسر قاضی ایم اے خالد کے مطابق گردے کی پتھری سے محفوظ رہنے کیلئے ہر ایک گھنٹے بعد پانی کا گلاس پینا چاہئے جبکہ رات کو بھی سونے سے کم از کم ایک دو گھنٹہ قبل پیٹ بھر کے پانی پینا چاہئے۔ اس کے علاوہ ورزش کے بعد اور کھانے کے ساتھ بھی پانی زیادہ پینے سے گردے کے امراض کم لاحق ہوتے ہیں۔معالج کے مشورے سے خربوزہ‘تخم خربوزہ اور کھیرے کا استعمال نیز دیگر موسمی پھل اور ان کے جوسزبھی گردے کے امراض میں فائدہ مند ہیں۔کلونجی آئل اورخالص سرکہ وشہد کا مرکب امراض گردہ خصوصا پتھری اور ریگ گردہ کیلئے موثر ہے لیکن سرکہ سنتھیٹک یعنی مصنوعی نہ ہو ۔

متعلقہ عنوان :