مرغیوں کے انڈے سرطان اور ہیپاٹائٹس جیسے مہلک امراض سے بچائو کے لیے بھی استعمال کئے جا سکیں گے۔ ماہرین

بدھ 18 اکتوبر 2017 15:22

ٹوکیو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2017ء) جاپانی سائنس دانوں نے جینیاتی ٹیکنالوجی سے کام لیتے ہوئے مرغیوں کو اس قابل بنادیا ہے کہ وہ انٹرفیرون سے بھرپور انڈے دیں تاکہ انہیں سرطان اور ہیپاٹائٹس جیسے مہلک امراض سے بچائو کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے۔اوساکا میں واقع نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانسڈ انڈسٹریل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( اے آئی ایس ٹی)، اباراکی میں قائم نیشنل ایگری کلچر اینڈ فوڈ ریسرچ آرگنائزیشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مرغیوں کو اس قابل بنایا جارہا ہے کہ وہ انٹرفیرون سے بھر پور انڈے دیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرفیرون پروٹین کینسر کے علاج میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ نیشنل ایگری کلچر اینڈ فوڈ ریسرچ آرگنائزیشن نے ایک ادویہ ساز کمپنی کے تعاون سے اس منصوبے پر کام شروع کیا کہ سرطان کا علاج سستا کیسے ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے تحت مرغی کے انڈے میں موجود قدرتی پروٹین کو جینیاتی تغیرات سے گزارنے اور ایسی مرغیاں پیدا کرنے پر تحقیق کا آغاز کیا ہے جو انٹرفیرون سے بھرپور انڈے دیا کریں گی۔

سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ ابتدائی تجربات کام یاب ثابت ہوئے ہیں اورجیناتی تغیر سے پید اہونے والی مرغیاں مطلوبہ انڈے دے رہی ہیں۔ محققین کے مطابق ہر مرغی ایک سے دو دن کے بعد ایک انڈا دیتی ہے۔ سائنسدان پٴْرامید ہیں کہ آئندہ برس کے اوائل میں ان انڈوں کی مدد سے سرطان کے خلاف لڑنے والی دوا تیار کرنے کی تیکنیک وضع کرلی جائے گی۔ ان انڈوں کے ذریعے انٹرفیرون کی دوا کی شکل میں تیاری پر آنے والی لاگت موجودہ سے نصف ہوجائے گی جس سے سرطان اور ہیپاٹائٹس جیسے مہلک امراض کے علاج کے ضمن میں یہ تحقیق انقلابی ثابت ہوسکتی ہے۔