دنیا بھر میں جن بیماریوں کے سبب زیادہ اموات ہوتی ہیں ان میں برین سٹروک تیسرے نمبر پر ہے ۔رپورٹ

اتوار 19 نومبر 2006 13:49

جلالپور بھٹیاں(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19نومبر2006 ) دنیا بھر میں جن بیماریوں کے سبب بہت زیادہ اموات ہوتی ہیں ان میں برین سٹروک تیسرے نمبر پر ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ اموات ہارٹ اٹیک سے ہوتی ہیں جن کی شرح 12.6فیصد ہے ۔ دوسرے نمبر پر کینسر جس کی شرح 12.5فیصد ‘تیسرا نمبر برین سٹرک کا ہے جس کی شرح 9.6فیصد ہے ۔ چوتھے نمبر پر نظام تنفس کا انفکشن ہے جس کے باعث ہونیوالی اموات کی شرح 6.7فیصد ہے ۔

پانچویں نمبر پر ایڈز جس کے باعث 4.9فیصد اموات ہوتی ہیں اور چھٹے نمبر پر پھیپھڑوں کی بیماریاں ہیں جن سے مرنے والوں کی تعداد 4.8فیصد ہے ۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ اور یورپ میں برین سٹروک کی بیماری کا شکار ہونیوالوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔ ماہرین کے مطابق تقریبا 2کروڑ افراد سالانہ اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

60سال یا اس سے زائد عمر کے لوگوں کی تعداد اگر چہ د وتہائی سے زیادہ ہے لیکن ایسے لوگ بھی برین سٹروک کا شکار ہوئے ہیں جن کی عمر 20سے 30سال کے درمیان ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ برین سڑوک سے بھی لوگ اتنی ہی تیزی سے ہلا ک ہو جاتے ہیں جتنی تیزی سے ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ اتبدائی حملے میں جو لوگ بچ جاتے ہیں ان کی تعداد 75فیصد تک ہے لیکن ہر 10میں سے 9مریض ایک طویل عرصہ تک چلنے پھرنے اور گفتگو کرنے سے معذور ہو جاتے ہیں یا پھر ان کی محسوس کرنے کی حس اور یادداشت چلی جاتی ہے ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق 2020ء تک دنیا بھر میں جتنے برین سٹرون ہو نگے ان میں سے 75فیصد مریضوں کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہو گا ۔

اس وقت جو صورتحال ہے اسکے مطابق برین سٹروک سے ہر سال 55لاکھ لوگ موت کا شکار ہو جاتے ہیں جبکہ ہر سال ڈیڑھ کروڑ افراد خفیت سٹروکس کا شکار ہوتے ہیں لیکن جانبر ہو جاتے ہیں ۔ 22سے 25فیصد لوگ پہلے سٹروک کے بعد ایک سال کے عرصے میں موت کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ مردوں کی کل اموات میں 8.4فیصد مرد ایسے ہیں جو برین سٹروک سے مر جاتے ہیں ۔ عورتوں کی اموات میں 11فیصد عورتیں ایسی ہیں جو برین سٹروک سے چل بستی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق برین سٹروک کی وجوہات میں ہائی بلڈپریشر کو کیسٹرول کی زیادتی اور زیا بیطس سرفہرست ہیں ۔

متعلقہ عنوان :