پاکستان میں پایا جانے والا ایک عام درخت سوہانجنااپنے اندر بے شمار بیماریوں کا علاج اور انوکھی خصوصیات رکھتا ہے، ماہرین

سوہانجنا کے بیج پینے کے پانی کو صاف کرتے ہیں، پھلیوں کا استعمال جوڑوں میں درد کے لیے نہایت مفید ہیں، پتوں کو پیس کر خشک کرلیا جائے تو یہ جز ذیابیطس، کولیسٹرول، موٹاپے اور آنتوں کی بیماریوں کے علاج میں بہترین ثابت ہوسکتا ہے، تحقیق

پیر 23 اکتوبر 2017 13:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) پاکستان میں پایا جانے والا ایک عام درخت سوہانجنااپنے اندر بے شمار بیماریوں کا علاج اور انوکھی خصوصیات رکھتا ہے۔مورنگاجسے سوہانجنا بھی کہا جاتا ہے ایشیا اور افریقہ دونوں خطوں میں پایا جاتا ہے۔ مشرقی افریقہ میں اس درخت کو طویل عرصے سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق سوہانجنا کے بیج پینے کے پانی کو صاف کرتے ہیں۔اس کے پتے اگر زمین میں دبا دیئے جائیں تو یہ کھاد کی شکل اختیار کرجاتے ہیں جو اس زمین پر ہریالی پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔اس درخت کا ایک ایک حصہ بطور غذا استعمال کیا جاسکتا ہے۔سوہانجنا کی پھلیوں کا استعمال جوڑوں میں درد کے لیے نہایت مفید ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین اب اس درخت سے خطرناک بیماریوں کا علاج دریافت کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر اس کے پتوں کو پیس کر خشک کرلیا جائے تو یہ جز ذیابیطس، کولیسٹرول، موٹاپے اور آنتوں کی بیماریوں کے علاج میں بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔اس کے پتوں اور پھلیوں میں خصوصی کیمیائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو اس درخت کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور کیڑے مکوڑوں سے بچاتے ہیں۔اور سب سے حیران کن بات یہ کہ یہ درخت قحط اور خشک سالی کے موسم میں بھی اگ سکتا ہے اور سخت ترین موسمی حالات میں بھی بہت تیزی سے نشونما پاتا ہے۔صوبہ پنجاب میں سوہانجنا کے درخت بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ ماہرین نباتات کے مطابق یہ درخت اندرون سندھ کے علاقوں کے لیے بھی موزوں ہے۔

متعلقہ عنوان :