چین  مغربی صوبے چنگھائی میں زلزلہ  4سو سے زائد افراد ہلاک  ہزاروں زخمی ،ہلاکتوں کی تعداد میں یقینی طور پر اضافہ ہوگا  طبی سامان اور عملے کے علاوہ خیموں کی کمی کا سامنا ہے  حکام ۔اپ ڈیٹ

بدھ 14 اپریل 2010 20:37

چِنگھائی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل ۔2010ء) چین کے مغربی صوبے چِنگھائی میں چھ اعشاریہ نو شدت کا زلزلہ آنے سے کم از کم چار سو افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے ۔ چین کا یہ صوبہ نیپال کی سرحد کے قریب واقع ہے۔حکام کے مطابق زلزلہ صرف دس کلومیٹر کی گہرائی میں آیا اور صوبائی دارالحکومت زننگ سے پانچ سو میل کے فاصلے پر واقع یوشو ضلع اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ انھیں طبی سامان اور عملے کے علاوہ خیموں کی کمی کا سامنا ہے۔اطلاعات کے مطابق امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے فوجی اور غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے کچھ امدادی سامان علاقے میں روانہ کردیا گیا ۔چین میں سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ بدھ کی صبح تبت کے اردگرد علاقوں میں 6.9 شدت کے زلزلے میں کم از کم 400 افراد ہلاک اور دس ہزار سے زائد زخمی ہو گئے ۔

(جاری ہے)

مقامی لوگوں اور سرکاری ٹی وی کے مطابق کم شدت کے آنے والے مسلسل جھٹکوں سے نسبتاً کمزور عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں جب کہ گھروں اور سکولوں کے علاوہ بہت سی عمارتوں کو نقصان پہنچنے سے بہت سے لوگ ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔پہاڑی علاقوں میں آباد دیہاتوں میں بسنے والے بیشتر متاثرہ افراد کم درجہ حرارت کی وجہ سے شدید سردی میں کھلے آسمان تلے پڑے ہیں کیونکہ گھروں کی اکثریت یا تو زمین بوس ہوچکی ہے یا انھیں شدید نقصان پہنچا ہے۔

یوشو کے سینئر افسر ہوانگ لیمنگ کا کہنا ہے کہ اب تک چار سو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور تباہی کی صحیح صورتحال کا اب واضح ہو رہی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں یقینی طور پر اضافہ ہوگا پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے سینکڑوں افراد کو نکالا جا چکا ہے۔مقامی حکومت کے ترجمان نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ ’جئیگو کی گلیوں میں افراتفری کا سماں ہے۔ ہر طرف زخمی ہیں جن میں سے بہت کے سر پر چوٹیں آئی ہیں۔ ہمیں اس وقت خیموں، ادویہ اور امدادی کارکنوں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔خیال رہے کہ سنہ 2008 میں چنگھائی کے ہمسایہ صوبے سیچوان میں ایک زلزلے میں ستاسی ہزار افراد ہلاک اور پچاس لاکھ بے گھر ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :