ایسا پاکستان دیکھ رہا ہوں جہاں کوئی زچہ بچہ صحت کی معیاری سہولیات نہ ملنے سے ہلاک نہیں ہو گی، گیلانی،زچہ بچہ کو دہلیز تک صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے سی ایم ڈبلیوز بھرتی کرنے کا اعلان

ہفتہ 17 اپریل 2010 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل ۔2010ء) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ میں ایسا پاکستان دیکھ رہا ہوں جہاں کوئی زچہ بچہ صحت کی معیاری سہولیات نہ ملنے سے ہلاک نہیں ہو گی۔ ہم کمیونٹی مڈ واؤز متعارف کرا رہے ہیں جو دہلیز پر سہولیات فراہم کریں گی۔ 2012 ء تک 1200 سی ایم ڈبلیوز بھرتی کر لی جائیں گی۔ عالمی برادری اور ادارے طے شدہ عالمی اہداف حاصل کرنے میں تعاون کریں۔

وہ ہفتہ کو یہاں امریکی این جی او سیو دی چلڈرن کے تعاون سے نو زائیدہ بچے کی بقاء کے بارے میں خصوصی مہم شروع کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کی خصوصی معاون برائے سماجی شعبہ بیگم شہناز وزیر علی، سیکرٹری صحت خوشنود اختر لاشاری، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر رشید جمعہ ، سیو دی چلڈرن کے کنٹری ڈائریکٹر ڈیوڈ رائٹ اور نیشنل ایم این سی ایچ پروگرام کے نیشنل پروگرام مینجر ڈاکٹر فاروق اختر موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ صحت کے شعبے کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ آج ہم نئے پروگرام کا افتتاح کر رہے ہیں جن کا مقصد میلینیم ترقیاتی اہداف حاصل کرنا ہیں۔ حالیہ سالوں میں زچہ بچہ کی شرح اموات میں کمی کی طرف خاصی پیش رفت کی ہے تاہم بعض امراض سے ہونے والی ہلاکتوں پر حکومت کو شدید تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اقدامات سے میں ایسا پاکستان دیکھ رہا ہوں جہاں کوئی ماں یا بچہ صحت کی سہولیات نہ ملنے سے موت کے منہ میں نہیں جائے گا۔

ہماری لیڈر محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے صحت کی سہولیات دیہی علاقوں تک پہنچانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام شروع کیا تھا ان کے منشور کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم کمیونٹی مڈ وائیوز کیڈر متعارف کرا رہے ہیں جن کے ذریعے لوگوں کو دہلیز تک سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ان میں سے 6 ہزار سی ایم ڈبلیوز کو تربیت دے دی گئی ہے اور باقی کی بھرتی اور تربیت کا سلسلہ جاری ہے میں یقین دلاتا ہوں کہ حکومت ملینئم ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے ۔

سیو دی چلڈرن سے ہماری پارٹنر شپ اس کا واضح ثبوت ہے۔ ہم پورے خلوص ، عزم اور لگن کے ساتھ صحت کے منصوبوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ حکومت اس پروگرام کیلئے تمام ضروری وسائل فراہم کرے گی اور بجٹ میں بھی صحت کیلئے مختص رقوم میں آئندہ پانچ سال کے دوران تین گنا اضافہ کیا جائے گا اور زچہ و بچہ کی صحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :