طب یونانی کی ترویج و ترقی کے لئے حکومت اقدام کرے ‘حکیم محمد احمد سلیمی

پاکستان طبی کانفرنس نے ہمیشہ طب و اطباء کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھا ،قدرتی جڑی بوٹیوں کی افادیت مسلمہ ہے ‘مجلس مذاکرہ سے خطاب

بدھ 1 نومبر 2017 17:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2017ء) حکومت کا فرض ہے کہ وہ طب یونانی کی ترویج و ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کر کے انہیں ان کا حق دین اور دوسرے شعبوں کی طرح اس شعبہ کی ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کریں کیونکہ اس شعبہ ’’ طب یونانی‘‘ کی تاریخ 800قبل مسیح ہے صرف ایک شعبہ پر تمام تروسائل خرچ کرنا دیگر شعبوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس کے راہنمائوں پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض اور پروفیسر حکیم محمد افضل میو نے ’’طب یونانی اور حکومتی بے حسی‘‘ کے عنوان سے منعقدہ مجلس مذاکرہ سے خطاب کر تے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہہ قدرتی جڑی بوٹیوں میں قدرت نے اپنے خزانے چھپا رکھے ہیں اس لیے اس طریقہ علاج کو فروغ دینا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان طبی کانفرنس نے ہمیشہ طب و اطباء کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی یہی وجہ ہے کہ مرکزی صدر حکیم اقبال احمد قرشی، سینئر نائب صدر ڈاکٹر زاہد اشرف اور سیکرٹری جنرل حکیم منصور العزیز نے اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمیشہ شعبہ طب کو مقدم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ طبی ڈپلومہ کورس کو ڈگری کورس تک لے جانے کا سہرا بھی پی ٹی سی کے سر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہربل انڈسٹری اس وقت ایک بری انڈسٹری کی شکل اختیار کر چکی ہے لیکن بعض ناعاقبت اندیش اس انڈسٹری کو تباہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں لیکن شاید ان کو اندازہ نہیں کہ ایلوپیتھک سائنس کے نقصانات کے باعث لوگ شعبہ طب کو پسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی رہتی دنیا تک اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جگ مگاتی رہے گی ۔ مجلس مذاکرہ میں حکیم امجد وحید بھٹی، حکیم طاہر نوید جنجوعہ ، حکیم طاہر خان، حکیم فیصل صدیقی، حکیم عمر گوندل، ڈاکٹر سکندر حیات زاہد، حکیم عطاء الرحمن صدیقی، حکیم عیسیٰ نذیری، حکیم اسماعیل، حکیم صدیق اسلم، رئیس احمد، فراز صدیقی ، فیضان احمد سمیت بڑی تعداد میں اطباء نے شرکت کی۔