پاکستان میں فالج سے روزانہ چار سو پچاس افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں‘ ڈاکٹر محمد افضل میو

اس مرض کا علاج آکوپنکچر، طب یونانی، ایور ویدک، طب مفرد اعضاء اور ہیومیو پیتھی میں بھی موجود ہے‘بیان

بدھ 1 نومبر 2017 17:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2017ء) میڈیکل آکوپنکچر ایسوسی ایشن پاکستان کے فراہم کردہ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں فالج سے روزانہ کم از کم چار سو پچاس افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیکل آکوپنکچر ایسوسی ایشن پاکستان کے طبی ماہرین ڈاکٹر محمد محسن ، ڈاکٹر محمد عامر داؤد، ڈاکٹر محمد رمضان ہاشمی، ڈاکٹر محمد افضل میو، ڈاکٹر عنایت شبیر، ڈاکٹر علی محمد بلال، ڈاکٹر وسیم انور، ڈاکٹر انعم حاجرہ اور ڈاکٹر صومیہ داؤد نے بتایا کہ شریانوں میں خون کا لوتھڑ جم جانے سے جب خون کا دبائو بڑھتا ہے تو مریض پر جالج کا حملہ ہوتا ہے اور ایک صحت مند انسان فوری طور پر مفلوج ہو کر بستر سے لگ جاتا ہے اس مرض کے ماہرین کہتے ہیں کہ دُنیا اور خصوصاًً پاکستان میں معذور افراد میں سب سے زیادہ تعداد فالج سے متاثرہ افراد کی ہے جبکہ دُنیا بھر میں ہر دس سیکنڈ میں ایک فرد اس مرض کا شکار ہو تا ہے۔

گلوبل ویلفی،ْر آرگنائزیشن کیمطابق اس بیماری کا شکار ہونے کے بعد فوری موت سے بچ جانے والے افراد میں سے تقریباًً بیس سے چالیس فیصد کی تین ماہ کے دوران موت واقع ہو جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :