پاکستان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بریسٹ کینسرکا شکار ہو رہی ہیں اس مرض میں اضافہ تشویشناک ہے،ماہرین

ہفتہ 4 نومبر 2017 21:34

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 نومبر2017ء) پاکستان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بریسٹ کینسرکا شکار ہو رہی ہے اور اس مرض میں اضافہ تشویشناک صورت اختیار کرتا جارہا ہے ،ملک بھر میں ہر آٹھ میں سے ایک خاتون کو بریسٹ کینسر لاحق ہے ،بروقت تشخص کی صورت میں اس مرض کا علاج ممکن ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ سماجی اورمعاشی مسائل کی وجہ سے خواتین اس مرض کے بارے میں ڈاکٹرز سے رجوع کرنے سے گھبراتی ہیں ۔

ہولی فیملی ہسپتال سرجیکل یونٹ 1کے زیراہتمام خواتین کیلئے ایک ’’بریسٹ کینسر کلینک ‘‘ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں بریسٹ کینسر میں مبتلا خواتین اپنے مرض کے سلسلے میں خواتین ڈاکٹرز سے مکمل رہنمائی اور مشاورت کر سکتی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ہولی فیملی ہسپتال سرجیکل یونٹ 1کے سربراہ پروفیسرڈاکٹر جہانگیر سرور نے ہولی فیملی ہسپتال میں منعقدہ ’’بریسٹ کینسر آگاہی سیمپوزیم ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سیمپوزیم سے ایچ ایف ایچ کی سرجن ڈاکٹر فریال اظہر ،شوکت خانم کینسر ہسپتال لاہور کی سرجن ڈاکٹر ثمرین حسن، شفا ء انٹرنیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ انکالوجسٹ ڈاکٹر ایم فرخ اور ڈاکٹر ادریس نے بھی خطاب کیا اور بریسٹ کینسر کے حوالے سے جدید ریسرچ اور اپنے مشاہدات و تجربات سے شرکاء کو آگاہی فراہم کی ۔ آخر میں ماہر سرجنز میں شیلڈز تقسیم کی گئی ۔

بعد ازاں ینگ ڈاکٹرز کیلئے بریسٹ کینسر آپریشن بھی کئے گئے تاکہ شرکاء کو اس بارے عملی تربیت و رہنمائی فراہم کی جا سکے ۔ ڈاکٹر ایم فرخ نے کہا کہ ہمارا مقصد خواتین کو اس مرض بارے آگاہی فراہم کرنا ہے ،تاکہ وہ بروقت اس کا علاج کروا سکیں ۔ ڈاکٹر ثمرین حسن نے کہا کہ ناخواندگی اور معاشی و سماجی رویوں کی بناء پر خواتین اس مرض کے بارے میں ڈاکٹرز سے رجوع کرنے سے کتراتی ہیں ، جس کی وجہ سے یہ مرض پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتا ہے ، اس لئے خواتین کو چاہئے کہ وہ اپنا چیک آپ کرواتی رہیں ، ڈاکٹر فریال اظہرنے کہا کہ ہم اس مرض میں مبتلا خواتین کو ہر ممکن مشاورت فراہم کر تے ہیں تاکہ وہ دل جمعی کے ساتھ اپنا علاج کرو اسکیں ۔

متعلقہ عنوان :