حکومت ماں اور بچے کی صحت بہتر بنانے اورخواتین میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص کیلئے مجموعی طور پر 27 ارب 42 کروڑ روپے خرچ کرے گی، نصیر خان،دنیا کی آبادی میں 80 ملین افراد کا سالانہ اضافہ ہو رہا ہے، آبادی اور سہولیات میں عدم توازن کی کیفیت پر قابو پانا لازمی ہے، وفاقی وزیر صحت کا وزارت بہبود آبادی کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب

منگل 21 نومبر 2006 20:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21نومبر۔2006ء) وفاقی وزیر صحت محمد نصیر خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ملک میں ماں اور بچے کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے آئندہ پانچ سال کے دوران 27 ارب روپے جبکہ عورتوں میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص کیلئے 420 ملین روپے خرچ کرے گی جس سے ملک میں عوام کو صحت کی سہولیات میسر آ سکیں گی، دنیا کی آبادی میں 80 ملین افراد کا سالانہ ا ضافہ ہو رہا ہے اس سلسلے میں آبادی اور سہولیات میں عدم توازن کی کیفیت ہے جس پر قابو پانا لازمی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت بہبود آبادی کے زیر اہتمام دو روزہ بینالاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کے دوران کہیں اس موقع پر یو این ایف پی اے کی نمائندہ فرانسس ڈونے اور سیکرٹری وزارت بہبود آبادی شہزادوشیخ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی آبادی میں جتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اس کا براہ راست اثر معیشت پر پڑ رہا ہے اوردنیا میں آبادی اور سہولیات کی فراہمی میں عدم توازن کی کیفیت کی وجہ سے پوری دنیا بالعموم اور تیسری دنیا کے ممالک بالخصوص متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی آبادی 1830 میں صرف ایک ارب تھی جو اس وقت 6 ارب کے ہدف کو عبور کر چکی ہے اور آخری ایک ارب کا اضافہ صرف نو سال کے دوران ہوا ہ جو تشویشناک ہے اور دنیا کی آبادی میں اب بھی سالانہ 80 ملین افراد کا اضافہ ہو رہا ہے اور مذکورہ اضافی آبادی عمان اور متحدہ عرب امارات کی آبادی سے زائد ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیسری دنیا کے ممالک میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے بہت سے مسائل ہیں اور عورتوں کی بڑی تعداد زچگی کے دوران لقمہ اجل بن جاتی ہے جس پر قابو پانا لازمی ہے تاکہ شرح اموات میں کمی ہو سکے جبکہ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی حکومت نے ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے خصوصی پروگرام شروع کیا ہے جس پر آئندہ پانچ سالوں کے دوران 27 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی جبکہ اس کے علاوہ عورتوں میں چھاتی کے کینسر کی قبل از وقت تشخیص کیلئے بھی 420 ملین رپے کی لاگت سے خصوصی پروگرام شروع کیاگیا ہے جس سے عوام اوربالخصوص خواتین کو ملک میں صحت کی بہترین سہولیات میسر ہو سکیں گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یو این ایف پی اے کی نمائندہ فرانسس ڈونے نے کہا کہ آبادی کے کنٹرول اورماں و بچے کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے جس کے مثبت نتائج نکل رہے ہیں اوراس سلسلے میں سیاسی رہنماؤں کو اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ عورتوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے ا نہیں تعلیم دینا ہوگی تاکہ معاشی اور سماجی طور پر مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے کانفرنس سے سیکرٹری وزارت بہبود آبادی شہزادوشیخ نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :