ملک میں شوگر کا مرض نزلہ زکام سے بھی زیادہ پھیلنے لگاہے، ماہرین

منگل 14 نومبر 2017 15:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2017ء)ماہرین صحت نے کہاہے کہ ملک میں شوگر کا مرض نزلہ زکام سے بھی زیادہ پھیلنے لگاہے،ایک قومی سروے کے مطابق2016-17کے دوران ہرچوتھاپاکستانی اس خطرناک مرض کا شکار پایا گیا،خواتین کی تعداد مردوں سے بھی زیادہ اس مرض میں مبتلاپائی گئی ۔پاکستان میں شوگرکامرض اس قدر تیزی سے پھیلنے لگاکہ محققین بھی ڈرکررہ گئے، 2016-17کے دوران کئے گئے سروے کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کا 26 فیصد حصہ ذیابیطس کاشکارہے۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین وراثتی طور پر،آلودہ ماحول،ناقص خوراک اور وزرش نہ کرنیکی عادت کوجہاں اس کی وجہ قرار دے رہے ہیں،وہاں پیدائش کے وقت بچے کا وزن، ماں کی ناقص غذا،وقت پر کھانانہ کھانا، ڈبے کا دودھ، فکر معاش اور معاشرتی مسائل بھی شوگرکی وجوہات میں شامل ہیں۔طبی ماہرین کہتے ہیں کہ شوگرسے بچائواتنا مشکل بھی نہیں،زیادہ وزن والے افرادصرف 7 فیصد وزن کم کرلیں تو اگلی3 سال کے دوران 60 فیصد افرادشوگرسے بچ سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق 20فیصدافرادایسے ہیںجوشوگرکاشکار ہیں یا ہوسکتے ہیںمگرانہیں اس کا علم ہی نہیں،صاف ستھرے ماحول،اچھی خوراک اور ورزش کی عادت سے شوگرپرقابو جاسکتا ہے۔