شوگر کے عالمی دن کے موقع پرجنرل ہسپتال لاہور میں سیمینار

اورآگاہی واک کا انعقاد واک کی قیادت جنرل ہسپتال کے پرنسپل پروفیسر غیاث النبی طیب نے کی ‘کامیڈی کنگ امان اللہ خان اور عرفان کھوسٹ کی خصوصی طور پر شرکت اس دن کو منانے کا مقصد عوام الناس میں شوگر اور اس سے منسلک پیچیدگیوں کے متعلق آگاہی کو بڑھانا اور ایک صحت مند طرز زندگی کو اپنانے کے متعلق شعور کو اجاگر کرنا ہے۔ زیادہ سے زیادہ ورزش اور متوازن غذا کے ذریعے نہ صرف ذیابیطس کے خطرے کو کم سے کم کر سکتے ہیں بلکہ اس کیخلاف جنگ جیت بھی سکتے ہیں‘ پروفیسر غیاث النبی طیب‘ ایم یس ڈاکٹر غلام صابروڈاکٹر عمران حسن کاخطاب

منگل 14 نومبر 2017 15:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2017ء) شوگر کے عالمی دن کے موقع پر ذیابیطس کے مرض سے آگاہی کے سلسلہ میں پیر کے روز جنرل ہسپتال لاہور کے’’ ذیابیطس کلینک‘‘ کے زیر اہتمام ایک سیمینار اورآگاہی واک کا انعقاد کیا گیا‘جس میں تما م شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔آگاہی واک کی قیادت جنرل ہسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر غیاث النبی طیب نے کی جبکہ جنرل ہسپتال لاہور کے ایم یس ڈاکٹر غلام صابر‘ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ذیابیطس سنٹروایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عمران حسن خان‘کامیڈی کنگ امان اللہ خان‘عرفان کھوسٹ‘ ڈاکٹر زاورنرسنگ سٹاف بھی ان کے ہمراہ تھا۔

اس موقع پرجنرل ہسپتال میں مختلف ادویہ ساز اداروں کی جانب سے سٹال بھی لگائے گئے جہاں بلڈ پریشر‘ شوگر ٹیسٹ اور کولیسڑول کے مفت ٹیسٹ کئے گئے۔

(جاری ہے)

سیمینار کے مہمانِ خصوصی پرنسپل پروفیسرغیاث النبی طیب ‘ ایم یس ڈاکٹرصابر اورڈاکٹر عمران حسن خان نے کہا ہے کہ اس دن کو منانے کا مقصد عوام الناس میں شوگر اور اس سے منسلک پیچیدگیوں کے متعلق آگاہی کو بڑہانا اور ایک صحت مند طرز زندگی کو اپنانے کے متعلق شعور کو اجاگر کرنا ہے۔

اور اس دن کا خاص پیغام ہے کہ ہم سب ذیابیطس پر نظر رکھیں۔انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ، فالج ، آنکھیں اور پائوں متاثر ہوتے ہیں ۔ شوگر کے مریض اپنے پائوں کی حفاظت چہرے سے بھی زیادہ کریںاور سیگریٹ نوشی سے پرہیز کریں ۔ روزانہ تیس منٹ تک تیزپیدل چلنے سے ٹائپ 2کا خطرہ تیس فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ذیابیطس کی وجہ سے ہر آٹھ سکینڈ بعد ایک فرد کی موت اور مزید دو افراد کو یہ مرض لاحق ہورہا ہے۔ ذیابیطس کی وجہ لائف سٹائل،موٹاپا اور فاسٹ فوڈ کا بکثرت استعمال ہے۔ ڈاکٹر عمران حسن نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ورزش اور متوازن غذا کے ذریعے نہ صرف ذیابیطس کے خطرے کو کم سے کم کر سکتے ہیں بلکہ اس کے خلاف جنگ جیت بھی سکتے ہیں کیو نکہ کم غذا آپ کھاتے ہیں جبکہ زیادہ کھانا آپ کو کھا جاتا ہے ۔

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے بچائو کے متعلق ہنگامی سطح پر آگاہی فراہم نہ کی گئی تو یہ مرض مزید تیزی سے پھیلتا جائے گا۔ عدیل ہاشمی اور سجاد میر نے جنرل ہسپتال کی کاوشوں سراہتے ہوئے کہا کہ شوگر کے خلاف جنگ اکیلا ادارہ نہیں جیت سکتا ہمیں متحد ہو کر اس پر کام کرنا ہو گا۔ ہمیں شوگر کا علاج صرف مستند معالج سے ہی کروانا چاہیے۔ شرکاء کو قرعہ اندازی کے ذریعے گلو کو میٹر اور دیگر انعامات بھی تقسیم کئے گئے ۔ اس موقع پر مختلف ادویہ ساز اداروں کے نمائندوں کو شیلڈز اور عوام میں ذیابیطس کی آگاہی لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :