شوگر کے مرض میں احتیاط اور تدابیر ضروری ہیں،پروفیسر کے داس

منگل 14 نومبر 2017 22:53

لاڑکانہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) چانڈکا میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر کے داس نے کہا ہے کہ پاکستان میں شوگر کے مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث اموات کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے ذیابطیس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں تقریباً 2600 افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں جن میں 100 سے زائد مریضوں کی عمریں کم ہیں جنہیں ٹائیپ ون ذیابیطس ہے، ایسے تمام رجسٹرڈ مریضوں کو وارڈ کی معرفت 15 روز کے لئے مفت ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر شازیہ جتوئی اور پروفیسر رفیعہ بلوچ نے کہا کہ 50 فیصد خواتین دوران حمل ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو جاتی ہیں، ذیابیطس کے مرض میں احتیاط اور تدابیر بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

سیمینار میں بقائی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سیف الرحمٰن، پروفیسر فوزیہ کاشف، پروفیسر حبیب الرحمٰن قادری، پروفیسر حاکم علی ابڑو اور پروفیسر عزیز اللہ جلبانی نے بھی مرض کے متعلق آگاہی دی۔ قبل ازیں شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالج اسپتال کے میڈیکل یونٹ ٹو سے آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈاکٹروں، طلبہ و طالبات، پیرا میڈیکس عملے، نرسوں سمیت شہریوں نے بھی شرکت کی۔