پاکستان سمیت دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹک ادویات سے مزاحمت کا ہفتہ بھرپور طر یقے سے منایا جا رہا ہے

بدھ 15 نومبر 2017 14:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2017ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میںاینٹی بائیوٹک ادویات سے مزاحمت کا ہفتہ بھر پور طر یقے سے منایا جا رہا ہے۔ اس سال اس کا موضوع "اینٹی بائیوٹک لینے سے پہلے ماہرین صحت سے مشہورہ کریں" ہے۔ اس ہفتہ کو منانے کا مقصد لوگوں میں یہ شعور اجاگر کرنا ہے کہ اینٹی بائیوٹیک ادویات استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینا اور ڈاکٹرکی ہدایت کے مطابق ادویات استعمال کی جائیں ۔

اینٹی بائیوٹک کے نامناسب استعمال کو روکنا ہے تاکہ اینٹی بائیوٹک ادویہ کو صحت کے لئے زیادہ سے زیادہ بہتر بنایا جاسکے۔ اس سلسلہ میں اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے مقابلہ کرنے کے لیے بلاضرورت اینٹی بائیوٹیک کے استعمال کو روکنا ہو گا۔

(جاری ہے)

یہ ہفتہ سال 2015ء سے دنیا بھر میں نومبر کے ماہ میں منایا جاتا ہے۔

اس کا مقصد بلا ضرورت اینٹی بائیوٹک ادویہ کا استعمال اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے مقابلہ کرنے کے لیے بلاضرورت اینٹی بائیوٹیک کے استعمال کو روکنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت نے اس حوالے سے تمام شراکت داروں کی مشاورت سے قومی ایکشن پلان برائے اینٹی بائیوٹیک مزاحمت تشکیل دیا ہے جس کے تحت صحت کے عملے کی تربیت اور آگاہی کا کام جاری ہے۔

قومی ادارہ صحت اسلام آباد اور قومی ادارہ برائے زرعی تحقیق انسانی اور حیوانی صحت کے حوالے سے اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے لیے فوکل پوائنٹ قرار دئیے گئے ہیں۔ ان اداروں کو اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی تکنیکی مدد حاصل ہے۔ عالمی ہفتہ برائے اینٹی بائیوٹیک مزاحمت کے دوران سیمینار ، خصوصی واک اور دیگر پروگراموں کے ذریعے عوام میں آگاہی پیدا کی جائے گی۔ یاد رہے کہ اینٹی بائیوٹیک مزاحمت دنیا بھر میں عوامی صحت کے حوالے سے ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے ۔ اقوام عالم نے 2015ء میں جنیوا میں منعقد ہونے والی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی ایکشن پلان کی منظور دی تھی۔

متعلقہ عنوان :