ملک میں دیوبندی بریلوی فساد کرانے کی سازش کی جا رہی ہے، منور حسن،علمائے کرام متحد ہو کر اس سازش کو ناکام بنائیں‘ دینی طبقہ متحد ہو کر ملک و قوم کو موجود ہ خراب اور مایوس کن صورتحال سے باہر نکال سکتا ہے۔داتا دربار پر حملے میں امریکی ایجنٹ ملوث ہیں‘ علماء کنونشن سے خطاب

اتوار 11 جولائی 2010 19:56

لاہور (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جولائی۔2010ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے کہا ہے کہ ملک میں دیوبندی بریلوی فساد کرانے کی سازش کی جا رہی ہے، علمائے کرام متحد ہو کر اس سازش کو ناکام بنائیں۔دینی طبقہ متحد ہو کر ملک و قوم کو موجود ہ خراب اور مایوس کن صورتحال سے باہر نکال سکتا ہے۔داتا دربار پر حملے میں امریکی ایجنٹ ملوث ہیں۔

جب تک امریکہ خطے سے نہیں جاتااور امریکی پالیسیوں سے نجات حاصل نہیں کی جاتی، دہشت گردی اور بدامنی سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان انتہائی اہم خطے میں واقع ہے لیکن حکمران اس کی اہمیت سے فائدہ نہیں اٹھا رہے۔ امریکی عزائم کو افغانستان میں شکست ہوئی ہے، امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان نکلنے کے لیے محفوظ راستہ چاہتے ہیں لیکن واپسی کا راستہ نہیں مل رہا۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے مسلسل جدوجہد سے تحریک آزادی کشمیر میں نئی روح پھونک دی ہے۔ عوام اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکلیں اور حکومت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت سے احتجاج اور عالمی برادری کو اس جانب متوجہ کرے۔ہم پرامن تحریک کے قائل ہیں، یہ کمزوری نہیں شریعت کا تقاضا ہے۔ پرامن انقلاب دیرپا اور موٴثر ہوتاہے۔

منصورہ سے جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سید منورحسن نے ان خیالات کا اظہار گجرات میں’عالمی سازشیں اور علماء کی ذمہ داریاں‘ کے عنوان سے منعقدہ ’ علماء کنونشن‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناظم اعلیٰ جمعیت اتحاد العلماء علامہ غلام رسول راشدی،عبدالواحد سلفی(مرکزی جمعیت اہلحدیث)، پیر سعید احمد شاہ گجراتی(ممبر اسلامی نظریاتی کونسل)، آغا مبارک علی موسوی(اسلامی تحریک) قاری حنیف الحق ارشاد(جماعت اہل سنت)، مولانا عبدالجلیل نقشبندی(اتحاد العلماء) اور امیر جماعت اسلامی گجرات ڈاکٹر طارق سلیم و دیگر نے بھی کنونشن خطاب کیا۔

ائمہ و خطبا حضرات کی کثیر تعداد نے کنونشن میں شرکت کی۔ اس موقع پر داتا دربار پر حملے اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف الگ الگ قراردادیں منظور کی گئیں۔سید منورحسن نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ نے متفقہ قرارداد منظور کی تھی لیکن اس پر آج تک عملدرآمد نہیں ہوا، خارجہ پالیسی تبدیل کی گئی نہ مذاکرات کا راستہ اپنایا گیابلکہ ڈومور کے امریکی مطالبے پر جا بجا آپریشن جاری ہیں اور ان کا دائرہ وسیع کیا جارہاہے۔

شمالی وزیرستان اور جنوبی پنجاب میں آپریشن کے لیے امریکہ کی طرف سے دباوٴ ڈالا جارہاہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فوجی آپریشن پاکستان کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں اور دہشت گردی جی ایچ کیو سے ہوتی ہوئی داتا دربار تک پہنچ گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی ڈکٹیشن پر کیے جانے والے فوجی آپریشن ملک میں انتشار اور دہشت گردی کا باعث بن رہے ہیں۔

بلیک واٹر کے اہلکار اور امریکی میرینز اسلام آباد میں موجود ہیں، وزیر داخلہ نوٹس لینے اور ان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے بجائے ان کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مسلمان داتا دربار پر حملہ نہیں کرسکتا۔وہاں حملہ امریکی مفاد میں ہے۔ یہ کارروائی امریکی ایجنٹوں نے کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پورے ملک میں انارکی کے ذریعے امریکہ کہوٹہ تک پہنچنا چاہتاہے اور ایٹمی پروگرام کو عالمی کنٹرول میں لینا چاہتاہے۔

دینی جماعتوں کے درمیان اتحاد کے مطالبے پرسید منورحسن نے کہا کہ امریکہ نواز حکومت کے اتحادی دینی جماعتوں کے اتحاد میں رکاوٹ ہیں۔آصف زرداری امریکی اتحادی ہیں، ملک کو امریکہ کے حوالے کردیا گیاہے، وہیں سے پالیسیاں مسلط کی جارہی ہیں توحکومت کے اتحادی اس صورتحال سے کیسے بری الذمہ ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اتحاد خوش نما تقریروں اور اچھے جذبات سے وجود میں نہیں آتا، اس کے لیے منشوراور مقاصد میں ہم آہنگی ضروری ہے۔اتحاد کا آدھا حصہ امریکہ کے خلاف سڑکوں پر اور آدھا امریکہ نواز حکومت میں شامل ہوتو ایسا اتحاد ممکن نہیں۔ یہ اتحاد کے بجائے ایک مذاق ہوگا۔