جاوید ہاشمی برین ہیمرج کا شکار ، نشتر ہسپتال ملتان سے لاہور منتقل ، دماغی آپریشن کا امکان

منگل 20 جولائی 2010 18:21

ملتان(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جولائی۔2010ء) مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر و رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی کو برین ہیمرج کی وجہ سے نشتر ہسپتال ملتان سے لاہر منتقل کردیا گیا ، حالت خطرے سے باہر ، اطلاع ملنے پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ، سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے فون پر خیریت دریافت کی ، وزیراعظم نے پھول بھی بھیجے ،ہزاروں مردوخواتین کارکن اور پارٹی عہدیداران نے دعا کیلئے ہاتھ اٹھائے رکھے ،نشتر ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے ورڈ میں موجود لوگ جاوید ہاشمی کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے تاب ، وارڈ کا مین گیٹ ٹوٹ گیا ،آخر کار پولیس نے وارڈ کا کنٹرول سنبھالا اور سکیورٹی کے نام پر انتہائی نگہداشت وارڈ کو لوگوں کو سے خالی کرایا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی منگل کی صبح تقریباً سوا سات بجے نماز فجر کی ادائیگی کے بعد واک اور جاکنگ کرکے اخبارات کے انتظار میں تھے کہ اس دوران وہ اچانک زمین پرگر پڑے ، انہیں فوری طورپر نشتر ہسپتال ملتان کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا جہاں سے انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منقل کیا گیا جہاں پر نیوروپروفیسر محمد اظہر اور آئی سی یو کے انچارج پروفیسر ندیم نے ان کا علاج کیا جبکہ دیگر ماہر ڈاکٹرز بھی وہاں موجود رہے۔

اس سلسلے میں نشتر ہسپتال میں موجود ڈاکٹرز الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں صحافیوں سے بات چیت میں بتایاکہ مخدوم جاوید ہاشمی کی حالت خطرے سے باہر ہے ان پر برین ہیمرج بائیں جانب ہوا ہے جس کا اثر دائیں جانب بازو اور ٹانگ پر ہوا ہے۔انہوں نے بتایاکہ 2.6X3.2 ملی میٹر کا ہے جو بائیں جانب ہے اس کی ایک وجہ تو ہائی بلڈ پریشر ہوسکتی ہے لیکن جاوید ہاشمی بلڈ پریشر کے مریض نہیں تھے ۔

البتہ اس کی دوسری وجہ ذہنی ٹینشن بھی ہوسکتی ہے ۔ جاوید ہاشمی گزشتہ کئی روز سے جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں کے دورے پر تھے۔ پیر کی رات انہوں نے گل گشت کالونی کے ایک پرائیویٹ ریسٹورنٹ میں اپنے احباب کے ہمراہ کھانا کھایا تھا انہوں نے معمول کے مطابق اپنے سیکرٹری محمد اجمل کے ذریعے دن بھر فون کالز کرنیوالوں کو جوابی فون کیے یہ سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔

بعدازاں جاوید ہاشمی کی بیٹی میمونہ ہاشمی نے بتایاکہ جاوید ہاشمی ناشتہ کررہے تھے جب ان کو برین ہیمرج ہوا ۔ نشتر ہسپتال میں جاوید ہاشمی کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں صبح تقریبا ساڑھے آٹھ سے نو گھنٹے تک رکھا گیا ۔بعد ازاں انہیں خصوصی طیارے کے ذریعے ساڑھے چار بجے سہ پہر ملتان سے لاہور منتقل کیا گیا اس دوران ہزاروں کا رکن نشتر اور ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کے دماغ میں کلاٹ موجود ہے جو نکالا جانا ضروری ہے ۔ لاہور میں مخدوم جاوید ہاشمی کے دماغ کے آپریشن کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :