عوام میں شعور اجاگر ہونے سے تھیلی سیمیا جیسی مورثی بیماری پر بڑی حدتک قابوپایاجاسکتاہے، صاحبزادہ حلیم

بدھ 27 دسمبر 2017 11:45

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 دسمبر2017ء)فرنٹیئرفائونڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا ہے کہ آئندہ نسل کو تھیلی سیمیا سے پاک معاشرہ دینے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلائے جارہے ہیں۔ ہمیں محفوط کل کیلئے موثراقدامات کرنا ہونگے، اپنے ایک بیان میں صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا کہ عوام میں شعور اجاگر ہوجائے تو تھیلی سیمیا پربڑی حد تک قابو پایاجاسکتاہے ۔

(جاری ہے)

تھیلی سیمیا کے علاج سے زیادہ اس موروثی مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنے پرتوجہ کی ضرورت ہے اگرعوام میں شعور اجاگر نہ ہوا تو معصوم بچے زندگی کیلئے ترستے اور سسکتے رہیںگے اور یہ ہماری بڑئی بدقسمتی ہوگی۔ اس وقت 1 لاکھ 20 ہزاربچے تھیلی سیمیامیجر کاشکار ہیں جس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اگر عوام میں شعور اجاگر ہوجائے تواس موروثی بیماری پربڑی حد تک قابو پایاجاسکتاہے جس کیلئے خاندانوں میں شادی سے پہلے تھیلی سیمیا کاٹیسٹ انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے تعاون کے بغیر خون کے موروثی امراض پر قابو پانا مشکل ہے۔