محکمہ ہیلتھ قصور کے زیر اہتمام لوگوں میں ٹی بی کی آگاہی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

حکومت پنجاب ٹی بی کا علاج بالکل مفت کر رہی ہے ‘تمام مکتبہ فکرکو ٹی بی کی آگاہی کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘ٹی بی کا ایک مریض سال میں پندرہ لوگوں کو ٹی بی کر سکتا ہے ‘ٹی بی قابل علاج ہے اس میں مبتلامریضوں کو اپنا فوری علاج کروانا چاہیے ‘سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر عبدالمجید ‘ڈاکٹر محمد لائیک چوہدری ‘ڈاکٹر محمد خالد اور دیگر کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 28 دسمبر 2017 16:28

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2017ء) محکمہ ہیلتھ قصور کے زیر اہتمام لوگوں میں ٹی بی کی آگاہی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈویلپمنٹ سنٹر قصور میں ہوا۔ جس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عبدالمجید ‘ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد لائیک چوہدری ‘ڈسٹرکٹ ٹی بی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد خالد ‘ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر نیشنل پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم ‘چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر شفیق احمد شیخ ‘صدر پی ایم اے قصور ڈاکٹر حفیظ الرحمن ‘اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر محمد اکبر رضا ‘پرائیویٹ اور سرکاری ڈاکٹرز ‘اساتذہ ‘معززین شہر ‘محکمہ صحت کے سٹاف اور دیگر نے شرکت کی ۔

سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر عبدالمجید نے خطاب کرتے ہوئے ٹی بی کی آگاہی کے حوالے سے زور دیا اور کہا کہ حکومت پنجاب ٹی بی کا علاج بالکل مفت کر رہی ہے اورمریضوں کو انکی دہلیز پر مفت ادویات دے رہی ہے اس لئے تمام مکتبہ فکرکو ٹی بی کی آگاہی کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد لائیک چوہدری نے کہا کہ ٹی بی سو فیصد قابل علاج ہے آگہی نہ ہونے کی وجہ سے ٹی بی بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے ۔

ٹی بی سے متعلق آگہی معاشرے کو اس ناسور سے بچا سکتی ہے ۔ ڈسٹرکٹ ٹی بی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد خالد نے کہا کہ ٹی بی کا ایک مریض ایک سال میں پندرہ لوگوں کو ٹی بی کر سکتا ہے ایسا بندہ جسے دو یا دو سے زائد ہفتوں سے مسلسل کھانسی آرہی ہو یا بلغم میں خون ہو رات کو بخار یا ٹھنڈے پسینے آتے ہوں یہ ٹی بی کا مشکوک مریض ہو سکتا ہے ۔ ٹی بی کو حکومت نے نوٹفائی ایبل بیماری قرار دے دیا ہے لہذا اب ہر ڈاکٹر کیلئے ٹی بی کو نوٹفائی کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ اب قانو ن بن چکا ہے اور نہ کرنے کی صورت میں سزا وار ہوگا۔

چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر شفیق احمد شیخ نے کہا کہ ٹی بی کے مریض سے نفرت نہ کریں بلکہ اس سے پیار کریں اور اسے سمجھائیں کہ کھانستے ، تھوکتے یا اونچی بولتے وقت اپنے منہ کو رومال ، کپڑے یا ٹشو سے ڈھانپیں جگہ جگہ نہ تھونکیں ، بلا ناغہ اور مسلسل میڈیسن لیں اور ڈاکٹرسے رابطے میں رہیں ۔ ڈاکٹر ثمرہ خرم نے کہا کہ ایل ایچ ڈبلیوز ٹی بی کی آگاہی کیلئے اپنا کردار ادا کرینگی اور گھر گھر وزٹ کے دوران لوگوں کوٹی بی سے متعلق آگاہی دینگی ۔

ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ٹی بی قابل علاج ہے اور ٹی بی کے مریضوں کو چاہیے کہ اپنا علاج فوری کروائیں ۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر اکبر رضا نے کہا کہ ٹی بی کی آگاہی اور علاج معالجے کے حوالے سے این جی اوز کو مکمل فعال کرینگے تا کہ ہم اپنے معاشرے کو ٹی بی سے مکمل طور پر نجات دلا سکیں ۔

متعلقہ عنوان :