ملک بھر میں سیلاب سے اب تک 1000 افراد ہلاک، لاکھوں افراد بے گھر، ڈیرہ غازی خان، میاں والی، کالاباغ سمیت پنجاب میں ہزاروں افراد ابھی تک سیلاب میں پھنسے ہوئے، امداد کے منتظر، تونسہ اور چشمہ کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب

اتوار 1 اگست 2010 12:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ یکم اگست ۔ 2010ء) ملک بھر میں سیلاب سے اب تک ایک ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان، میاں والی، کالاباغ سمیت پنجاب میں ہزاروں افراد ابھی تک سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان تک امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔ تونسہ اور چشمہ کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

دریائے سندھ کے کنارے آباد مزید چار سو سے زیادہ دیہات کے زیرآب آنے کا خطرہ ہے۔ تونسہ کے مقام پر دریائے سندھ میں اس وقت اونچے درجے کا سیلاب گزر رہا ہے۔ دو سو سے زیادہ دیہات دریا برد ہوچکے ہیں۔ پاک فوج اور حکومتی امدادی ٹیموں کی طرف سے کارروائیاں جاری ہیں تاہم اکثر علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے رسائی نہ ہونے کی وجہ سے امدادی ٹیمیں نہیں پہنچ سکی ہیں اور ہزاروں لوگ سیلاب میں پھنسے امداد کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

مزید سیلابی ریلے کے خطرے کے باعث دریائے سندھ کے کنارے آباد دیہات سے آبادی کی نقل مکانی جاری ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب آج تونسہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ آج کسی بھی وقت تونسہ کے مقام پر دریائے سندھ میں نو لاکھ کیوسکس کا ریلہ گزرے گا۔ ادھر کالاباغ سے نمائندے کے مطابق متاثرہ علاقوں تک تاحال کوئی امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔ چار روز سے بجلی بند ہے۔

لوگ پہاڑوں پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ سوانس میں پہاڑی کا بڑا حصہ سرک کر آگے آگیا ہے جس کی وجہ سے مقامی آباد کیلئے ایک اور خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ میاں والی سے نمائندے کے مطابق چشمہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ نولاکھ پچانوے ہزار سات سو اسی کیوسکس کا ریلہ گذر رہا ہے۔ جناح بیراج سے آٹھ لاکھ کیوسکس پانی کا اخراج ہورہا ہے۔ علاقے میں بڑی آبادی امداد کی منتظر ہے۔

حکومت کی طرف سے کچھ امدادی ٹرک پہنچے ہیں جبکہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت پر بھی بحالی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ دیگر علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ادھر بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے متعدد اضلاع زیر آب آگئے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے سب سے زیادہ ژوب اور نصیر آباد ڈویثرن متاثرہوئے ہیں۔