بلوچستان میں بدامنی پر قابو پانے کیلئے بلوچ رہنماؤں کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے، وزیراعظم یوسف گیلانی، ٹارگٹ کلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی،طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ،حکومت مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمارے اقدامات سے بے نظیر کی روح کو تسکین مل رہی ہو گی، ذوالفقار بھٹو کا مقدمہ دوبارہ کھولنے کیلئے وکلاء کی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، بے نظیربھٹو قتل کی تحقیقات کے بارے میں کارکنوں کو اعتمادمیں لیں گے ،گورنرہاؤس لاہور میں پارٹی عہدیداران اور گوجرانوالہ میں جلسہ عام سے خطاب

اتوار 1 اگست 2010 20:51

لاہور ،گوجرانوالہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔1اگست۔2010ء) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بدامنی پر قابو پانے کیلئے بلوچ رہنماؤں کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے ، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کیے جاسکتے ،طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ،حکومت مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، ہمارے اقدامات سے بے نظیربھٹو کی روح کو تسکین مل رہی ہو گی، ذوالفقارعلی بھٹو کا مقدمہ دوبارہ کھولنے کیلئے وکلاء کی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے ، بے نظیربھٹو قتل کی تحقیقات کے بارے میں کارکنوں کو اعتمادمیں لیں گے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے گورنرہاؤس لاہور میں پارٹی عہدیداران اور گوجرانوالہ میں پیپلزپارٹی کے امیدوار چوہدری تصدق مسعود کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ٹارگٹ کلنگ یا بدامنی کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کیے جاسکتے ، بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے بلوچستان کی قوم پرست اور تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کی جائے گی اوران کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کیس ری اوپن کرنے کیلئے سینئر وکلاء پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے اور بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے بارے میں کارکنوں کو اعتمادمیں لیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں میگاپراجیکٹس کے حوالے سے پارٹی کے ضلعی عہدیداران سے مشاورت کی جائے گی ، ہم نے پیپلزپارٹی کے وکلاء کو ہدایت کردی ہے کہ وہ روزانہ ایک گھنٹہ کھلی کچہریاں لگا کر کارکنوں سے ملاقات کریں تاکہ ان کے شکوے شکایات دور ہو سکیں۔

انہوں نے کہاکہ جن جماعتوں نے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا وہ بھی اب ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جو بے نظیربھٹو کے وژن کی کامیابی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت مفاہمتی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چل رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جماعت کا ہی نہیں بلکہ ایک تحریک اور فلسفے کا نام ہے جس کا اپنا ایک نظریہ ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے اورعوام طاقتور ہوگی، اسے حقوق ملیں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے اقتدار کیلئے نہیں بلکہ عوام اور پاکستان کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ان کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا آج ملک میں جمہوریت بحال ہے اور غریب عوام کے حقوق کی بات کی جارہی ہے تو یقیناً ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیربھٹو کی ارواح کو تسکین مل رہی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سوچ کی تبدیلی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو جب شہید ہوئیں تو ان کی یہ سوچ تھی کہ ملک میں جمہوریت لائی جائے گی۔ ہم نے ان کی سوچ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے آئین کو بحال کیا ہے۔ اٹھارویں ترمیم پاس کرکے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا ہے، لیبر و سٹوڈنٹس یونین کو بحال کیا ہے، ججوں کو آزاداور بحال کیا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کیا، فوجیوں کی تنخواہیں ڈبل کردی ہیں، قوم کو این ایف سی ایوارڈ دیا، فاٹا کو اس کے حقوق دیئے، گلگت بلتستان کو صوبائی خودمختاری دی۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جب غریب کا بچہ بیمار ہو تو اس کے گھر کی ہرچیز بک جاتی ہے اس لئے ہم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غریب لوگوں کو صحت کی سہولیات گھر کی دہلیز پر دینا چاہتے ہیں۔ بینظیر سپورٹ پروگرام کے کارڈ میں ہیلتھ انشورنس کو شامل کیا جارہا ہے اس کے علاوہ ہم ایسی پالیسی بنارہے ہیں جن لوگوں کے پاس یہ کارڈ ہوں انہیں بجلی اور گیس کے کچھ یونٹس فری ملیں اس کے علاوہ بیروزگار نوجوانوں کیلئے ٹیکنیکل ٹریننگ اور روزگار سکیموں کا اجراء کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم غیرت مند قوم ہیں اور ہمارا ملک مضبوط ہے اس لئے ملک کے نوجوانوں کو ٹیکنیکل پروگراموں میں شرکت کرنی چاہئے۔ انہوں نے اس موقع پر نوشہرہ ورکاں میں سوئی گیس کی فراہمی، گوجرانوالہ اور فیصل آباد کو ملانے کیلئے شیخوپورہ انٹرچینج کا افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ نوشہرہ ورکاں میں نوجوانوں کیلئے کھیلوں کی گراؤنڈ بنائی جائے اس کے علاوہ یہاں بجلی کی فراہمی کیلئے گرڈ اسٹیشن کو فوری طور پر اپ گریڈ کردیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ملازمتوں میں خواتین کیلئے 10 فیصد کوٹہ مختص کیا ہے اس سلسلے میں تمام محکموں کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ 10 فیصد کوٹے کی پالیسی پر سختی سے عمل کریں۔