وزارت صحت پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کے لئے کوششیں تیز کرے ۔ صدر مشرف کی ہدایت ، ضلعی ناظمین بنیادی مراکز صحت میں ڈاکٹروں کی موجودگی اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائے ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کررہے ہیں اور ان مراکز کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائیگا۔ پاکستان ہیلتھ ایکسپو سے خطاب

بدھ 29 نومبر 2006 18:13

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین29نومبر2006 ) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وزارت صحت پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کے لئے کوششیں تیز کرے اور فارمو سیوٹیکل انڈسٹری پر زور دیا ہے کہ وہ عوام کو کم قیمت پر ادویات کی فراہمی یقینی بنائے ضلعی ناظمین بنیادی مراکز صحت میں ڈاکٹروں کی موجودگی اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائے ان ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کررہے ہیں اور ان مراکز کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائیگا بدھ کو یہاں پہلے پاکستان ہیلتھ ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ حکومت عوام کو نچلی سطح پر صحت کی سہولتیں فراہم کر نے کا تہیہ کیے ہوئے ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اپنے بجٹ میں صحت کا بجٹ بڑھایا ہے حتیٰ کہ اس شعبے کے لئے بجٹ میں دو سے تین سو فیصد تک اضافہ ہوا ہے اور حکومت اس شعبے کے لئے مزید فنڈز بھی فراہم کرے گی ۔

(جاری ہے)

صدر نے کہاکہ مضبوط اور مستحکم معیشت کے باعث حکومت نچلی سطح پر صحت کی سہولتیں بہتر بنانے کے لئے وافر وسائل فراہم کر نے کے قابل ہوئی ہے اور خاص طورپر دیہی علاقوں میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے ۔صدر نے کہاکہ تیز ی سے بڑھتی ہوئی فارما سیوٹیکل انڈسٹر ی بر آمد ات بڑھانے اور مقامی سطح پر قیمتوں میں کمی پر توجہ دے تاکہ غریب طبقے بھی سہولیات حاصل کر سکیں صدرنے کہاکہ صحت کے شعبے کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا حتیٰ کہ بنیادی سطح پر کوئی ہیلتھ یونٹ تک نہیں تھے اب حکومت دیہی علاقوں کے ہیلتھ یونٹوں میں ادویات سازو سامان اور ڈاکٹروں کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے ۔

جس سے نہ صرف زچہ و بچہ کی شرح اموات کم کی جاسکے گی بلکہ نچی سطح پر صحت کی بہتر سہولتیں فراہم ہونگی ہر بنیادی مرکز صحت میں ایک ڈاکٹروافر ادویات اور ضروری سازو سامان فراہم کیا جائیگا ۔ تاکہ دیہی علاقوں میں مقیم ستر فیصد آبادی ان سہولیات سے فائدہ اٹھا سکے ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور نئے سازو سامان اور ادویات کے ذریعے بنیادی مراکز صحت کو کمپوٹرائزڈ کیا جائیگا تاہم صدر نے کہاکہ اس کی کامیابی کے لئے ضلعی حکومتوں کو بنیادی کر دار ادا کر نا ہوگا انہوں نے ضلعی ناظمین پرزور دیا کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ڈاکٹر بنیادی مراکز صحت سے غائب نہ رہیں اوروہاں ضروری ادویات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے ۔

صدر نے کہاکہ تحصیل اور ضلع کی سطح پر ہسپتالوں کی تنظیم نو کی جائے گی اور انہیں جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہاکہ صوبوں نے صحت کے شعبے میں کامیابیوں کا تناسب مختلف ہے تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں صحت کی سہولتیں بہتر بنانے کا عزم کیے ہوئے ہیں ۔ ایک لاکھ لیڈی ہیلتھ وزیٹر کو ملک بھرمیں پھیلا دیا گیا ہے تاکہ وہ زچہ و بچہ کی صحت کا خیا ل رکھیں زچہ و بچہ کی شرح اموات میں مزید کمی کے لئے مزید اقدامات بھی ضرور ی ہیں صدر نے کہاکہ ملک میں ساٹھ فیصد بیماریوں کی بنیادی وجہ آلودہ پانی ہے ۔

حکومت ملک بھر میں سات ارب روپے کی لاگت سے فلٹریشن پلانٹس لگا رہی ہے صحت کی بہتری کے لئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی ضروری ہے ۔فلٹریشن پلانٹ لگانے کے لئے آئندہ سال 28ہزار دیہاتوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔اس سے عام آدمی کی صحت بہتر ہوگی متعدی امراض کے خلاف پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہاکہ حکومت اس پر موثر عملدر آمد کررہی ہے اور سو فیصد آبادی پر اس کا اطلاق کیا جارہا ہے پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی نگرانی میں نچی سطح پر ڈاکٹروں اور ادویات کی موجودگی کو یقینی بنایا جائیگا ۔

صدر نے پولیو کے خاتمے کے پروگرام کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس سال صرف 33نئے کیس سامنے آئے ہیں ۔انہوں نے وزارت صحت کو ہدایت کی کہ وہ پولیو فری پاکستان یقینی بنائے ۔ صدر نے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں نرسوں کی خدمات کو سراہا ۔اور ڈینگی فیور پر کامیابی سے قابو پانے پر اطمینان کااظہار کیا ۔صدر نے کہاکہ سویڈن کے تعاون سے سیالکوٹ میں ایک سائنس و ٹیکنالوجی یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جہاں ہائی ٹیکنالوجی سرجیکل آلات تیار کئے جائیں گے ۔

صدر نے اس موقع پر صحت کے شعبے میں شاندار خدمات کے اعتراف میں اہم شخصیات کو لائف اچیو منٹ ایوارڈ دیئے ۔ایوارڈ میں حاصل کر نے والوں میں معروف شوشل ورکر عبد الستار ایدھی اور پاکستان میں کوڑھ کے خاتمے کے لئے خدمات پر ڈاکٹر مسز رتھ فو شامل ہیں ۔جبکہ یہ ایوارڈ حاصل کر نی والی دیگر شخصیات میں پروفیسر ادیب الحسن رضوی پروفیسر ڈاکٹر فرید الدین بقائی پروفیسر خواجہ صادق حسین پروفیسر ڈاکٹر محب الرب پروفیسر نصیر الدین اعظم خان اور مسز خدیجہ مشتاق شامل ہیں ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت محمد نصیر خان اور سیکرٹری صحت سید انور محمود نے ہیلتھ ایکسپو 2006ء کے امراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ۔

متعلقہ عنوان :