موسمی فلو کو احتیاطی تدابیر کے ذریعے مزید پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے، ماہرین صحت

بدھ 10 جنوری 2018 13:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2018ء) ماہرین صحت نے عوام سے کہا ہے کہ موسمی فلو قابل علاج مرض ہے، اس مرض کے حوالے سے زیادہ تشویش درست نہیں ہے تاہم احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس مرض کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق موسمی فلو جسے پہلے سوائن فلو بھی کہا جاتا تھا ایک قابل علاج مرض ہے اس کا وائرس متاثرہ شخص کے کھانے یا چھینکنے کی وجہ سے آلودہ ذرات کے ذریعے پھیلتا ہے۔

مؤثر احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس مرض کے پھیلائو کو روکا جاسکتا ہے اس مرض کی علامات بخار، کھانسی، سردرد، پٹھوں اور جوڑوں میں درد، گلا خراب ہونا، ناک کے بہنے سے ظاہر ہوتی ہے۔ سانس میں دشواری، سینے میں درد، الٹیاں اور دست اس مرض کی پیچیدہ علامات میں سے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت صحت کے حکام نے عوام سے کہا ہے کہ موسمی فلو سے بروقت بچائو کے لئے 5سال سے کم عمر بچوں، 65 سال سے زائد عرم افراد، حاملہ خواتین اور کسی بھی بیماری کی وجہ سے قوت مدافعت میں کمی کے شکار افراد فلو ویکسین لگوائیں، اپنی اور دوسروں کی حفاظت کے لئے کھانسنے اور چھینکتے وقت رومال یا ٹشو پیپر سے ڈھانپ لینا، ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔

استعمال کے فوراً بعد ماسک یا ٹشو پیپر کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگالیں اور اپنے ہاتھ کو ہروقت صاف رکھیں۔ اس طرح اس مرض کے پھیلائو کو روکا جاسکتا ہے۔ اگر مرض پچیدہ صورت حال اختیار کر جائے تو فوراً اپنے معالج سے رجوع کریں۔